امریکہ میں پیدا ہونے والا سعودی شہری عید سعود الصمانی 42 برس بعد اپنے والد کے رشتہ داروں تک پہنچ گیا،عید سعود الصمانی کو یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ مسلمان ہیں اور ان کے خونی رشتہ داروں کا تعلق سعودی عرب سے ہے۔ سعودی شہری بندر الصمانی نے بتایا ان کے چچا 42 برس قبل تعلیم حاصل کرنے امریکہ گئے تھے جہاں انہوں نے امریکی خاتون سے شادی کر لی تھی۔چچا کے دو بیٹے ہیں جن کے نام عید اور عبید ہیں۔چچا نے اپنی امریکی اہلیہ کو سعودی عرب آنے کا کہا مگر انہوں نے انکار کر دیا۔بندر الصمانی نے مزید بتایا کہ امریکی خاتون کے انکار کے بعد چچا کافی پریشان رہنے لگے اور بالآخر وہ اہلیہ اور دونوں بچوں کو چھوڑ کر خود وطن لوٹ آئے۔ وطن آنے کے کچھ عرصے بعد معلوم ہوا کہ ان کا ایک بیٹا جس کا نام عبید تھا وہ انتقال کر گیا ہے جس پر چچا اداس رہنے لگے اور 12 برس بعد ان کا بھی انتقال ہو گیا۔چچا کے دوسرے بیٹے عید کے بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا جبکہ ان سے رابطہ کر کے معلومات حاصل کرنا بھی ضروری تھا۔امریکہ میں سعودی سفارت خانے سے رابطہ کیا جو عید کا سراغ لگانے میں کامیابی ہو گئے۔عید سے رابطہ ہوا اور اسے اسلام کے بارے میں بتایا۔ اسے یہ بھی بتایا کہ تم اصل میں سعودی ہو۔ تمہارا پورا خاندان مسلمان ہے۔ عید کو اسلام کی تعلیمات کے بارے میں کافی کچھ بتایا جس کے بعد وہ بھی مسلمان ہوگیا۔بندر الصمانی نے کہا کہ ہماری کوششیں رنگ لائیں، بالاخر وہ دن بھی آگیا جب عید سعود الصمانی ہمارے درمیان پہنچ گیا۔ یہاں آکر اسے حقیقت حال کا علم ہوا کہ اس کا ایک بڑا خاندان ہے جسے اس نے کھو دیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی