اٹلی کے شہر میلان میں رات 12بجے کے بعد آئس کریم پر پابندی کا فیصلہ تنازع کی شکل اختیار کرگیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اطالوی شہر میلان کی میونسپلٹی رات 12بجے کے بعد دیگر مصنوعات کی فروخت کے علاوہ آئس کریم کھانے پر پابندی لگانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس فیصلے کی وجہ شہر کی گلیوں میں آدھی رات کے بعد جاگنے والوں کی طرف سے کیا جانے والا شوروغل ہے۔رپورٹس کے مطابق سٹی کونسل ہفتے کے پانچ دن رات 12.30بجے اور ہفتہ اتوار کو 1.30بجے کے بعد ریسٹورنٹس سے کھانا اور مشروبات کی فروخت پر پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اگر اس پابندی سے متعلق اجازت دے دی جاتی ہے تو اس کا اطلاق مئی میں ہو جائے گا۔ میلان میں آئس کریم فروخت کرنے والوں نے شور کی شکایات کو دور کرنے کی کوشش کے سلسلے میں رات 12بجے کے بعد آئس کریم کی فروخت پر پابندی کے منصوبے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔مقامی حکام کے مطابق رہائشیوں کی جانب سے شور کی شکایات پر ایسی تجویز سامنے آئی ہے، آئس کریم سمیت دیگر کھانوں پر وقت کی پابندی سے سڑکوں پر لوگوں کا رش کم ہوجائے گا اور یہ شور شرابہ کم کرنے میں مددگار ہوگا۔آئس کریم کے گاہکوں کو رات گئے تک سروس فراہم کرنا اطالوی ثقافت کا ایک لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے، تاہم آئس کریم کے کاروبار سے جڑے افراد نے اس تجویز کو آئس کریم کے خلاف جنگ قرار دیا ہے ۔برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اطالوی فیڈریشن آف پبلک اینڈ ٹورسٹ آپریٹرز کے صدر لینو سٹاپانی نے کہا کہ اس اقدام سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی