اقتدار پر قابض ہوتے ہی مودی سرکار کی مسلم دشمنی سامنے آگئی۔مودی نے بیس کروڑکی مسلمان آبادی والے ملک کی کابینہ میں کسی ایک بھی مسلمان رکن کو شامل نہ کیا۔مودی کی بھارتی اقلیتوں سے خصوصا مسلمانوں کیساتھ جارحیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،مودی نے بھارت کو ہندوتوا ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے ہرحربہ استعمال کیا۔اب بھی مودی نے 71رکنی کابینہ بنائی مگر ایک بھی مسلم نمائندہ کابینہ میں شامل نہ کیا۔ 71میں سے 61وزرا کا تعلق بی جے پی اور باقی کا این ڈی اے اتحادیوں سے ہے۔بھارتی میڈیا کیمطابق مودی کی اکہتر رکنی کابینہ میں تیس وزرا اور اکتالیس وزرائے مملکت شامل ہیں جن میں سے ایک بھی مسلمان نہیں۔مودی کے اس ہتک آمیز رویے نے اس کی مسلمانوں سے نفرت کو دنیا پرعیاں کیا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بھارت کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کابینہ میں کوئی بھی مسلمان شامل نہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی