سوشل میڈیا پر آزربائیجان کے صدر الحام علیو کا بیان توجہ سمیٹ رہا ہے۔جہاں انہوں نے ایرانی صدر کے ساتھ پیش آنے والے حادثے سے قبل کچھ ایسا کہا ہے جو کہ سوشل میڈیا صارفین کو حیران کر رہا ہے،19مئی کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور آزربائیجان کے صدر الحام علیو کی جانب سے قز قلسی ڈیم کا افتتاح کیا گیا تھا،اس حوالے سے تقریب سے اظہار خیال میں آزربائیجان کے صدر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ایران اور آزربائیجان کے درمیان غلط فہمی پیدا نہیں کر سکتا ہے،اتوار کے روز ایران کے ایسٹ آزربائیجان صوبے میں دوران تقریب خطاب میں آزربائیجانی صدر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ایران اور آزربائیجان کے بیچ میں نہیں آ سکتا ہے اور نہ تفرقہ پیدا کر سکتا ہے،دونوں ممالک کے درمیان دوستی تاریخی ہے اور دونوں ممالک کی عوام ایک ہی جگہ کئی صدیوں سے رہ رہی ہیں اور آج یہ تعلق دونوں ممالک کے درمیان مزید اونچا اور گہرا ہو گیا ہے۔آزربائیجان کے اس بیان پر نہ جہاں ماہرین اسے پالیسی بیان کے طور پر دیکھ رہے ہیں، وہیں کچھ ایسے بھی ہیں جو کہ اسے اتفاق اور مشکوک بھی بتا رہے ہیں۔اگرچہ سوشل میڈیا صارفین بھی آزربائیجان کے اس بیان کی جانب متوجہ ہو چکے ہیں، تاہم اس حادثے کے بعد معاملہ صورتحال تبدیل ہو گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی