ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے (شاہد بہشتی ٹرمینل)کا انتظام 10سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا۔اس حوالے سے تہران میں بھارت کے وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ سربانند سونووال اور ان کے ایرانی ہم منصب مہرداد بازرپاش کی موجودگی میں معاہدے پر دستخط کیے گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے کے تحت بھارت چابہار بندرگاہ کو جدید بنانے کے لیے اسٹریٹجک آلات کی فراہمی میں 120ملین ڈالر جبکہ ٹرانسپورٹیشن انفراسٹرکچر کے لیے 250ملین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرے گا۔بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے پیر کو ممبئی میں کہا کہ طویل مدتی معاہدہ ایران کی اسٹریٹجک چابہار بندرگاہ میں زیادہ سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرے گا۔بھارت چابہار بندرگاہ کو ایران، افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک تک سامان پہنچانے کے راستے کے طور پر نقل و حمل کے مرکز میں تبدیل کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ دوسری جانب ایران کے ساتھ چاہ بہاربندرگاہ کا معاہدہ کرنے پر امریکا نے بھارت پر پابندیوں کا عندیہ دے دیا۔واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ معاہدے کرنے والے ممالک پابندیوں کی زد میں آسکتے ہیں۔نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ایران پر امریکی پابندیاں برقرار ہیں ۔ اور ان کا نفاذ جاری رہے گا ۔ ایران سے معاہدہ کرنیوالوں کو ممکنہ خطرات سے آگاہ رہنا چاہیے ۔ بھارت ان پابندیوں سے مستثی نہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی