افغانستان کے لیگ اسپنر اور پاکستان سپر لیگ کا حصہ بننے والے راشد خان نے کہا کہ پاکستان آنے پر لاہور قلندرز کی جانب سے دل سے استقبال بہت اچھا لگا، یہاں سے ملنے والے پیار پر میں خود کو بہت خوش قسمت محسوس کرتا ہوں، گزشتہ برس جاتے وقت جس طرح سے محبت ملی تھی اسی طرح اب ثمین رانا و دیگر کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا، میں قلندرز کا حصہ ہونے پر خود کو خوش قسمت تصور کرتا ہوں، نجی ٹی وی کے مطابق ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی نے بطور کپتان بہترین پرفارم کیا،وہ ٹیم کو یکجا رکھتے اور ساتھی کھلاڑیوں خاص طور پر نوجوانوں کو ساتھ لے کر چلتے ہیں،شاہین زیادہ جذباتی نہیں ہوتے، نوجوان ان سے بات کرنے میں کوئی جھجھک محسوس نہیں کرتے، بطور بولر اور کپتان سب کو ان کی بڑی سپورٹ حاصل ہوتی ہے، گزشتہ سال ٹائٹل جیتنے میں ان کا اہم کردار تھا،راشد خان نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی اور حارث رئوف جیسے پیسرز کی سپورٹ حاصل ہوتو اسپنرز پر ذمہ داری کا بوجھ کم ہوجاتا ہے،اختتامی اوورز میں بھی ان کی بولنگ اچھی رہتی ہے، اس لیے درمیانی اوورز میں اسپنرز پر دبائو نہیں ہوتا،سب ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں،انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل 8میں شرکت کا تجربہ اچھا جارہا ہے،میں گذشتہ سال کی کارکردگی دہرانے کی کوشش کروں گا،میں بولنگ، بیٹنگ اورفیلڈنگ سے ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرنے کیلیے پرعزم ہوں، پاکستانی پچز سے اسپنرز کو مدد ملتی ہے،اگر بولرز اچھی لائن ولینتھ پر بولنگ نہیں کریں تو پٹائی ہوتی ہے
بطور بولر میرا اہم کردار ہے،میں بیٹنگ میں بھی اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کروں گا،راشد خان نے کہا کہ قلندرز لاہور میں ہوم کرائوڈ کے سامنے کھیلتے ہوئے پر جوش ہیں، ٹیم اچھی کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھنا چاہتی ہے،ہم شائقین کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے،راشد خان نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی نے لاہور پہنچنے کے بعد رات کو تکہ کباب کھلا کر تواضع کی تھی، ابھی شروعات ہے آگے چل کر موقع ملا تو کھانوں سے مزید لطف اندوز ہوں گے،مجموعی طور پر بھی ایک فیملی جیسا خوشگوار ماحول ہے، سب کی گپ شپ جاری رہتی ہے، تمام کھلاڑیوں کی خواہش ہے کہ شاہین کی قیادت میں بہترین پرفارم کریں،راشد خان نے کہا کہ پاکستان کیخلاف یواے ای میں سیریز کیلیے بہت پرجوش ہوں،ہمارے لیے ایک بڑا موقع ہوگا کہ مضبوط ٹیم سے میچ کھیلیں، نتیجہ کچھ بھی ہو افغانستان کی ٹیم کو سیکھنے اور کھیل میں بہتری لانے میں مدد ملے گی،انہوں نے کہا کہ ہمارا اصل ہدف اگلا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ہے،اس کی تیاری اور بہتری لانے کا اچھا موقع ہوگا جس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے،کوشش ہوگی کہ بہتر کرکٹ کھیلیں اور شائقین کو اچھے مقابلے دیکھنے کو ملیں،راشد خان نے کہا کہ بطور بولر میری خواہش تو ہوتی ہے کہ بابر اعظم کو آئوٹ کروں مگر یہ آسان نہیں ہوتا، وہ ایک ورلڈکلاس بیٹر ہیں،مشکل صورتحال میں بڑا بیٹر سامنے ہو تب آپ بولنگ سے زیادہ لطف اندوز ہوتے ہیں،میں خود کو اس طرح کے چیلنجز کیلیے تیار رکھتا ہوں،راشد خان نے کہا کہ ٹیم میں زیادہ پٹھان ہونے کی وجہ سے ہم پشتو میں بھی بات کرتے ہیں، کپتان سے پشتو میں بات کرتے ہوئے کافی آسانی محسوس کرتا ہوں، حارث رئوف بھی پشتو سمجھنے لگے،عام طور پر ہم سب اردو میں ہی بات کرتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی