صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی واحد سرکاری کرکٹ اکیڈمی معاذ اللہ خان کرکٹ اکیڈمی کی باضابطہ بندش کے باوجود، مختلف کلبوں سے وابستہ نوجوان پشاور اسپورٹس کمپلیکس میں تیر اندازی کے لیے مختص میدان میں کرکٹ کی مشق کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔ یہ غیر مجاز سرگرمی اس سہولت کو استعمال کرنے والی خواتین تیر اندازی کھلاڑیوں کے لیے رکاوٹ اور تشویش کا باعث بن رہی ہے۔ وہ کھلاڑی، جنہوں نے صوبائی یا قومی سطح کے مقابلوں میں حصہ نہیں لیا، مبینہ طور پر صوبائی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کو فیس ادا نہیں کرتے۔ مزید برآں، ان کا عمل عید سے قبل کمپلیکس تک رسائی پر پابندی کے حکم کی خلاف ورزی کررہے ہیں مگران سے کوئی پوچھنے والا نہیں، کھلاڑی نامزد کرکٹ اکیڈمی کا استعمال نہیں کر رہے ہیں۔ ان کی موجودگی تیر اندازی کی مشق میں خلل ڈالتی ہے اور نقصان پہنچانے والے تیر اندازی کے آلات کے پچھلے واقعے کی وجہ سے حفاظتی خدشات کو جنم دیتی ہے، جو مبینہ طور پر ایک فٹبالر کی وجہ سے ہوا تھا۔ان غیر مجاز کھلاڑیوں کی دلیری صوبائی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے اندر سے ممکنہ حمایت کی تجویز کرتی ہے، جس سے کمپلیکس کی بدانتظامی کے بارے میں مزید خدشات بڑھتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی