معروف اداکار فیصل قریشی نے اعتراف کیا ہے کہ جب انہیں پہلا اسٹائل ایوارڈ ملا تو وہ ہنستے رہے کہ انہیں کس وجہ سے ایوارڈ دیا گیا۔ ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو میں فیصل قریشی نے ملک میں دیے جانے والے ایوارڈز کے طریقہ کار پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ جس طریقے کے تحت ایوارڈز دیے جاتے ہیں، وہ طریقہ غلط ہے۔اداکار نے بتایا کہ ماضی میں انہیں پہلا لکس اسٹائل ایوارڈ ان کے رومانوی کامیڈی ڈرامے کی وجہ سے ملا اور وہ ایوارڈ ملنے پر ہنستے رہے اور خود سے بھی پوچھتے رہے کہ انہیں کیوں اور کس وجہ سے ایوارڈ دیا گیا ہے؟ان کے مطابق اس وقت ان کے مدمقابل فردوس جمال، ندیم بیگ اور طلعت حسین سمیت دیگر متعدد اور بڑے اداکار بھی ایوارڈز کی دوڑ میں شامل تھے لیکن ان سب کو چھوڑ کر انہیں ایوارڈ دیا گیا جس پر وہ ہنستے رہے۔ان کے مطابق دنیا بھر میں کہیں بھی بڑے ایوارڈز آڈینس چوائس پر نہیں دیے جاتے کیوں کہ بہت سارے اداکار ایسے ہوتے ہیں جن کے فالوورز نہیں ہوتے لیکن وہ شاندار اداکاری کرتے ہیں جب کہ بعض بیکار اداکار ہوتے ہیں لیکن ان کے فالوورز زیادہ ہوتے ہیں۔فیصل قریشی نے تجویز دی کہ ایوارڈز جیوری کو مختلف شعبوں کے ماہر افراد پر مشتمل ہونا چاہیے جو کہ غیر جاندارانہ طور پر اداکار کی اہلیت اور اداکاری کو دیکھ کر ایوارڈ دینے کا فیصلہ کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی