پاکستان پیرس اولمپکس میں صرف تین کھیلوں ایتھلیٹکس، سوئمنگ اور شوٹنگ میں حصہ لے رہا ہے،پاکستان کے18رکنی دستے میں 7ایتھلیٹس اور 11آفیشلز شامل ہیں ، ان سات کھلاڑیوں میں صرف ایک ایتھلیٹ ارشد ندیم اور تین شوٹرز کشمالہ طارق، غلام جوزف اور غلام مصطفی بشیر نے کوالیفائی کر کے پیرس اولمپکس میں جگہ بنائی ہے۔،ایتھلیٹ فائقہ ریاض، تیراک محمد احمد درانی اور جہاں آرا نبی کو وائلڈ کارڈ انٹری کی وجہ سے پیرس جانے کا موقع ملا ہے،آفیشلز میں کوچز اور شعبہ میڈیکل کے لوگ بھی شامل ہیں ان میں محمد شفیق چیف ڈی مشن، جاوید لودھی ڈپٹی چیف ڈی مشن اورزینب شوکت ایڈمن آفیشل ہیں۔پیرس میں پاکستان کی میڈل کی واحد امید جیولین تھرو کے ہیرو ارشد ندیم ہیں ، ارشد ندیم کو چند ہفتے جنوبی افریقہ میں تربیت کا موقع ملا تاہم وہ زیادہ تر وقت لاہور کے پنجاب سٹیڈیم میں ٹریننگ کرتے رہے ہیں ، انہیں انجری کا بھی سامنا رہا جس کی وجہ سے انہیں لندن میں اپنے گھٹنے کی سرجری کرانی پڑی۔ارشد ندیم دولتِ مشترکہ کھیلوں میں گولڈ میڈل اور ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں سلور میڈل حاصل کرچکے ہیں جو ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی تاریخ میں پاکستان کا پہلا میڈل تھا۔پاکستان نے ایتھلیکٹس میں آج تک اولمپکس میں کوئی میڈل نہیں جیتا ہے، جبکہ شوٹنگ میں کشمالہ طلعت سے بھی اچھی توقعات رکھی جارہی ہیں، 13سال کی عمر میں مشغلے کے طور پر نشانہ بازی شروع کرنے والی 21سالہ کشمالہ طلعت پیرس اولمپک گیمز میں میڈل جیتنے والی پاکستان کی پہلی خاتون بننے کی کوشش کریں گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی