چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا ہے کہ آوے کا آوا بگڑا ہوا،ٹیم کی سلیکشن میں غلط فیصلے کرنیوالوں کا احتساب ہوگا، کوئی فیصلہ غصے میں نہیں کرتے، جلد بازی کے فیصلے اکثر نقصان دیتے ہیں،لیگز کھیلنے والے سن لیں!پہلے پاکستان بعد میں دوسری چیزیں ہیں، فٹنس پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں ، جو کھلاڑی فٹنس کے معیار پر پورا اترے گا صرف اسے ہی سینٹرل کنٹریکٹ ملے گا ،بابر اعظم کو تبدیل کرنے سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ چئئرمین پی سی بی نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے لیگز کھیلنے والے کھلاڑیوں پر واضح کر دیا کہ لیگز کھیلنے والے سن لیں!پہلے پاکستان بعد میں دوسری چیزیں ہیں، بنگلہ دیش کیخلاف ٹیسٹ سیریز سے پہلے جن کرکٹرز نے لیگ کے لئے این او سی کی درخواست کی انکو این او سی نہیں ملے گا۔بنگلا دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے وینیوز میں ملتان ،کراچی اور راولپنڈی شامل ہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ جو کھلاڑی فٹنس کے معیار پر پورا اترے گا صرف اسے ہی سینٹرل کنٹریکٹ ملے گا، سینٹرل کنٹریکٹ میں جس کا جو حق بنتا ہو گا وہ اس کو مل کررہے گا، سینٹرل کنٹریکٹ میں بھی پوسٹ مارٹم ہوگا، ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹرز کے لئے فٹنس ٹیسٹ پاس کرنا لازم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ فٹنس کے اوپر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، یو یو ٹیسٹ سمیت جو فٹنس ٹیسٹ ہوں گے وہ دینے پڑیں گے، جو انٹرنیشنل کھلاڑی ڈومیسٹک نہیں کھیلے گا دوبارہ قومی ٹیم میں نہیں آسکے گا، جو ڈومیسٹک میں پرفارمنس دے گا وہی قومی ٹیم کا حصہ ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ وہاب ریاض کو میں نے چیف سلیکٹر نہیں بنایا تھا، میں نے ان کو چیف سلیکٹر سے صرف سلیکٹر بنایا تھا، عنقریب سب کو پتہ لگ جائے گا سلیکشن کمیٹی میں کون رہتا ہے اور کون نہیں، ویمن ٹیم کا کوئی وارث نہیں،لڑکیوں کی سلیکشن کیسے ہورہی کسی کو پتا ہی نہیں۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ورلڈ کپ میں ڈریسنگ روم میں کون سا کھلاڑی ہدایات پر عمل کررہا تھا کون نہیں سب پتا لگ جائے گا، شان مسعود سے بھی ویڈیو کال پر بات ہوئی تھی کہ ٹیم کو کیسے بہتر کیا جاسکتا ہے، شان مسعود کو ہٹانے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا،شان مسعود سے متعلق کافی لوگوں کی رائے مثبت ہے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ 20 اور 21 جولائی کو آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں شرکت کے لئے جائوں گا، محکمہ داخلہ والے ناراض ہیں کہ آپ پی سی بی کو زیادہ وقت دیتے ہیں ان کو کہا ہے تین سے چار ماہ پی سی بی کو دے دوں پھر یہ خود ٹریک پر آجائے گا۔ چیئرمین پی سی بی نے کرکٹ ٹیم میں سرجری کے حوالے سے کہا ک ہ جلد پتہ چل جائیگا،سلیکشن کمیٹی میں کون رہیگا، کوئی فیصلہ غصے میں نہیں کرتے، جلد بازی کے فیصلے اکثر نقصان دیتے ہیں، ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے ورلڈکپ میں کارکردگی سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی ، گیری کرسٹن اور اظہر محمود کو ملاقات کیلئے بلا لیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ سلیکشن کمیٹی میں جس نے غلط فیصلے اور غلط سلیکشن کی انکا احتساب ہوگا، پی سی بی میں کچھ تبدیلیاں ہوئی ہیں ، کچھ کرنے والی ہیں،بابر اعظم کو تبدیل کرنے سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، سابق بہترین کھلاڑیوں سے کرکٹ کی بہتری کے لئے مشورے لے رہے ہیں۔محسن نقوی کا کہنا تھا کہ وہ سابق کرکٹرز اب نظام سنبھالیں گے جن کی روزی روٹی مختلف چینلز پر بولنا نہیں، پی سی بی کے اندر لوگ دکھاتے کچھ ہیں لیکن گرائونڈ میں سچائی کچھ اور ہوتی ہے، آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے، ٹویٹ دیکھ کر فیصلے نہیں کرتا،پی سی بی ٹویٹر سے چلتا ہے نہ چلنے دوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ دن میں پی سی بی یا میرے خلاف چار چار ٹویٹس کریں کوئی فرق نہیں پڑتا، جس دن میں پریشر میں آیا بہتر سمجھوں گا کہ گھر چلا ئوجاں ۔حارث رئو ف کیساتھ پیش آنے والے واقعہ سے متعلق گفتگوکرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ فاسٹ بالر کے ساتھ جس نے بدتمیزی کی اسکے پیچھے ایف آئی اے لگا دی ہے، حارث رئوف کے ساتھ بدتمیزی کرنے والوں کو دعوت دیتا ہوں جلد پاکستان آئیں ایف آئی اے استقبال کرے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی