پی ایس ایل کے ساتھ ہی ویمنز لیگ کرانے پر تنازع کا خدشہ سامنے آگیا،پاکستان کرکٹ بورڈ نے گذشتہ دنوں اولین ویمنز لیگ کے آئندہ برس انعقاد کا فیصلہ کیا تھا،ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے اعلان سے ایک گھنٹے قبل پی ایس ایل فرنچائزز کو آگاہ کیا گیا، گذشتہ دنوں آپریشنز کی میٹنگ میں ٹیم کے نمائندوں نے اس حوالے سے بات بھی کی،انھوں نے سوال اٹھایا کہ لیگ کے ساتھ ویمنز میچز ہونے پر کیا ٹی وی پروڈکشن کے اخراجات میں بھی بورڈ حصہ ڈالے گا؟ اسی طرح دیگر اخراجات میں بھی کیا کچھ کنٹری بیوشن ہوگا، ان کے مطابق سارا بوجھ پی ایس ایل کی ٹیموں پر منتقل کرنا درست نہیں ہے،اجلاس میں چونکہ پی سی بی کی نمائندگی اختیارات سے عاری آفیشلز کر رہے تھے لہذا انھوں نے معاملہ اعلی حکام کے سامنے اٹھانے پر ہی اکتفا کیا، ایک موقع پر ایک فرنچائز آفیشل کی بورڈ کے ملازم سے بحث بھی ہوئی، پی سی بی کی کوشش ہے بعض پی ایس ایل فرنچائزز ہی ویمنز لیگ کی بھی ٹیمیں خرید لیں، اس حوالے سے جن کے ساتھ اچھے تعلقات چل رہے ہیں انھیں پیشکش بھی کر دی گئی، البتہ ابھی اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا،دوسری جانب جونیئر لیگ کے حوالے سے بھی بھاگ دوڑ جاری ہے کہ کسی طرح اس کے حقوق فروخت کر کے کچھ رقم واپس لائی جائے، ورنہ 80کروڑ سے ایک ارب روپے کے اخراجات بعد میں مسائل کا سبب بن سکتے ہیں، اس حوالے سے ایک پارٹی سے معاملات تقریبا فائنل ہونے پر چند روز قبل ٹینڈر جاری کیا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی