ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے فائنل اور پیرس اولمپکس میں کوالیفائی کرنے کے بعد پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم کا کہنا ہے کہ مونڈو ٹریک پر میری ٹریننگ نہیں رہی، اس لیے تھوڑا عجیب لگ رہا تھا۔ ورلڈ اتھلیٹکس چیمپئن شپ کے فائنل راونڈ میں کوالیفائی کرنیکے بعد جیولین تھرور ارشد ندیم نے گفتگو میں کہا کہ ٹریک کی وجہ سے پہلے تھرو کم پھینکے جا رہے تھے، جیسے جیسے تھرو کیے تو بعد میں اچھی تھرو ہوتی گئی۔ ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ انجری کے بعد اب میں پہلے سے اچھا محسوس کر رہا ہوں، انشا اللہ فائنل میں مزہ آئیگا۔ انہوں نے کہا کہ نیرج چوپڑا یاکسی اور کے ساتھ میرا کوئی مقابلہ نہیں ہے، میں ہمیشہ اپنا مقابلہ اپنے ساتھ کرتاہوں، نیرج چوپڑا کے لیے بھی نیک تمنائیں ہیں، نیرج بھائی آپ بھی اچھا کریں ، اور میں بھی اچھا کرنے کی کوشش کروں گا، امید ہے کہ دنیا میں ہمارا نام ہو۔ ایتھلیٹ نے مزید کہا کہ میری ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ سب سے اچھی تھرو کروں، ورلڈ اسلامک گیمز کے ایک سال بعد میں دوبارہ ایکشن میں واپس آیا ہوں۔ ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ مجھے امید تھی کوالیفائی کر جاں گا اور تھرو بھی اچھی کروں گا،ورلڈ اتھلیٹکس چیمپئن شپ سے پہلے جو سوچا تھا ویسا ہی ہوا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی