نامور افسانہ نگار،فلسفی، ادیب، استاد اور دانشور اشفاق احمد کو اپنے پرستاروں سے جدا ہوئے 20 برس بیت گئے۔اشفاق احمد 22اگست 1925 کو ہندوستان کے صوبے اترپردیش میں پیدا ہوئے تھے، تقسیم کے بعد ہجرت کرکے لاہور آ گئے اور گورنمنٹ کالج لاہور سے اردو ادب میں ماسٹرز کرنے کے بعد اٹلی، فرانس اور نیویارک کی یونیورسٹیوں سے بھی اعلی تعلیم حاصل کی۔اشفاق احمد نے اپنے افسانے گڈریا سے غیر معمولی شہرت حاصل کی، اس کے علاوہ بے شمار ٹی وی ڈرامے بھی لکھے جن میں ایک محبت سو افسانے، منچلے کا سودا، طوطا کہانی، اچے برج لاہور دے، زاویہ قابل ذکر ہیں، انہوں نے 1965 میں ریڈیو پاکستان سے فیچر پروگرام تلقین شاہ کے نام سے شروع کیا جو تین دہائیوں تک عوام میں بے حد مقبول رہا۔اشفاق احمد نے جہاں صوفی اور دانا کی حیثیت سے خاصی شہرت پائی وہیں ان کی نصیحتوں اور حکایتوں نے انہیں ہر خاص وعام میں مقبول بنا دیا، ادبی خدمات کے اعتراف میں اشفاق احمد کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اورستارہ امتیازسے بھی نوازا گیا۔اشفاق احمد 7 ستمبر 2004 کو اس دنیا سے رخصت ہوئے لیکن ان کے جلائے ہوئے ادب کے دیئے ہمیشہ روشنی بکھیرتے رہیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی