سپین کی عدالت نے برازیل کے سابق فٹبالر ڈینی الویز کو ریپ کے جرم میں ساڑھے 4سال قید کی سزا سنا دی،عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 40سالہ ڈینی الویز پر الزام تھا کہ انہوں نے دسمبر 2022میں بارسلونا کے ایک نائٹ کلب میں نوجوان خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی، عدالت نے 3 بار چیمپیئنز لیگ جیتنے والے ڈینی الویز کو جیل کی سزا پوری کرنے کے بعد 5سال پروبیشن کرنے کی ہدایت کی ہے اور ساتھ ہی عدالت نے فٹبالر کو متاثرہ خاتون کو ایک لاکھ 50 ہزار یورو (ایک لاکھ 62ہزار ڈالرز)معاوضہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے،استغاثہ نے 40سالہ فٹبالر کے لیے 10سال پروبیشن کے ساتھ 9سال قید کی سزا کی درخواست کی تھی،پورے مقدمے کے دوران ڈینی ایلویز نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کے روز وہ نشے کی حالت میں تھے، تین روزہ مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت میں موجود ڈینی الویز نے گواہی دی کہ خاتون کے ساتھ زیادتی رضامندی سے ہوا تھا، انہوں نے لڑکی کو مارنے یا بال پکڑنے کے الزامات کی تردید کی۔ڈینی الویز نے کہا کہ میں اس قسم کا آدمی نہیں ہوں، میں پرتشدد انسان نہیں ہوں، اگر وہ جانا چاہتی تو وہ جا سکتی تھی، وہ وہاں رکنے کی پابند نہیں تھی، عدالت نشاندہی کی متاثرہ کے گھٹنوں پر لگنے والی چوٹیں ڈینی ایلویز کے تشدد کا نتیجہ تھیں۔فٹبالر جنوری 2023میں گرفتاری کے بعد سے پولیس کی حراست میں ہیں، ضمانت کی درخواستوں کے باوجود عدالت نے انہیں ملک چھوڑنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے رہا کرنے سے انکار کردیا تھا،معروف فٹبالر ڈینی الویز اپنے کامیاب کیریئر میں 42ٹرافیاں جیت چکے ہیں ، وہ سال 2008سے 2016تک بارسلونا کے ساتھ رہے جہاں انہوں نے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی، جس کے دوران انہوں نے 23ٹرافیاں جیتیں،گرفتاری کے وقت وہ میکسیکو کے کلب Pumas UNAMکے لیے کھیل رہے تھے لیکن حراست میں لیے جانے کے فورا بعد انہیں ٹیم سے نکال دیا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی