قومی ٹیم کے سابق اوپنر احمد شہزاد نے ایک مرتبہ پھر کپتان بابراعظم پر تنقید کے نشتر چلادیئے۔مقام ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے احمد شہزاد نے کہا کہ بابراعظم 5سالوں سے مسلسل کپتان ہیں، چند ماہ کیلئے ضرور ہٹے لیکن کبھی انکا احتساب نہیں ہوا۔میزبان نے احمد شہزاد سے سوال کیا کہ ڈومیسٹک میں پرفارمنس کی بنیاد پر آپکو کیمپ کیلئے مدعو کیا گیا تھا لیکن کھلائے بغیر نکال دیا گیا، اسوقت سلیکشن کمیٹی میں وہاب ریاض تھے؟جس پر اوپنر نے جواب دیا کہ مجھے خود خبروں میں پڑھ کر پتہ چلا کہ باہر ہوگیا ہوں، مجھ سے کسی کو اختلافات تھے تو بات کرنی چاہیے تھی لیکن پچھلے کچھ عرصے سے جو کچھ ہوا اسے یہی لگتا ہے کوئی شاید کوئی پرسنل ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کے دوران مجھے لیگز کی آفر آئیں لیکن ٹھکرادیں جبکہ پی سی بی کو بھی بتایا۔ نہ تو سینٹرل کنٹریکٹ کا حصہ تھا نہ لیگز کھیلنے گیا۔احمد شہزاد نے کہا کہ بابر کیساتھ سوشل میڈیا پر میرا موازنہ کیا جارہا ہے، وہ نہیں بنتا، 8سال پہلے کے اسٹیٹس ہیں اب ماڈرن ڈے کرکٹ بدل چکی ہے،م اسی طرح آپکی تنخواہ اور ہماری تنخواہوں میں بھی زمین آسمان کا فرق تھا۔بطور کپتان بابراعظم کے پاس تمام پاور موجود تھی، انہوں نے جس پلئیر کو مانگا دیا گیا لیکن اسکے باوجود کوئی ٹائٹل نہ جتوا سکے، پاکستان کے پاس بڑے بڑے سپر اسٹار آئے لیکن تمام کپتانوں کا احتساب ہوا! بابراعظم واحد ہیں جنہیں کسی نے کٹہرے میں لاکر کھڑا نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ بابراعظم نے ڈومیسٹک پلئیرز کو بالکل نہیں کھلایا بلکہ دوستوں کو ٹیم میں شامل کیا، جو بیٹر تھا پرفارم نہیں کیا تو بالر بنادیا جب بھی نہ کیا تو فیلڈر بناکر پلئینگ الیون کا حصہ بنایا۔انہوں نے کہا بابراعظم کے اعداد و شمار میرے سے بھی گھٹیا ہیں لیکن آپ کنگ ہیں جعلی کنگ! پاکستان کو آئی سی سی ایونٹس جتوانے کیلئے کھیلتے ہیں نہ کہ ریکارڈز بنانے کیلئے، سوشل میڈیا پر لوگوں کو پاگل بنایا کیا کچھ نہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی