پاکستان نے 23 ستمبر سے 8 اکتوبر تک ہانگچو میں ہونے والے ایشین گیمز کے لئے چار بیڈمنٹن کھلاڑیوں کو چین بھیج دیا ہے۔ خواتین کے زمرے میں ماہور شہزاد اور غزالہ صدیقی پاکستان کی نمائندگی کریں گی۔ دریں اثنا عرفان سعید اور مراد علی کو مردوں کی کیٹیگری میں منتخب کیا گیا ہے۔ غزالہ صدیقی نے گوادر پرو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مجھے چین میں 2023 کے ایشین گیمز میں شرکت پر فخر ہے۔میں نے اسکول کے میچوں کے دوران ایک شوق کے طور پر بیڈمنٹن کھیلنا شروع کیا، اور پھر یونیورسٹی میں اپنے وقت کے دوران مجھے اس کا شوق پیدا ہوا۔ میں اب انڈر 16 اور انڈر 19 چیمپیئن ہوں۔ میں ساتھ ایشین گیمز میں کھیل چکا ہوں جہاں میں نے کانسی کا تمغہ جیتا ۔ میں نے 2018 میں ایشین گیمز میں بھی حصہ لیا ہے اور حال ہی میں کامن ویلتھ گیمز میں حصہ لینے کے لئے انگلینڈ گیا ہوں۔ گوادر پرو کے مطابق ہر دن، ہمارے پاس دو تربیتی سیشن ہوتے ہیں، جو شام کو ڈھائی گھنٹے اور صبح میں ڈیڑھ سے دو گھنٹے تک چلتے ہیں۔ غزالہ نے کہا، "اگرچہ ہمارے پاس تربیت، کیمپ کی سہولیات، ہال، شٹلز اور ریکٹس کی کمی ہوسکتی ہے، پھر بھی ہم مکمل تیاری کرتے ہیں اور اپنی بہترین کارکردگی پیش کرتے ہیں۔ عرفان سعید نے 10 سال کی عمر میں بیڈمنٹن کھیلنا شروع کیا تھا۔ "میرے چچا کھیلتے تھے اور وہ دبئی میں ایک تجربہ کار چیمپیئن تھے۔ اس نے مجھے بیڈمنٹن شروع کرنے پر مجبور کیا۔
اب میں اس وقت پاکستان کا قومی چیمپیئن ہوں۔ اس کے بعد میں نے انڈر 19 کی سطح سے بین الاقوامی سطح پر شروعات کی، "عرفان نے گوادر پرو کو چین میں ہونے والے ایشین گیمز کے بارے میں بات کرتے ہوئے عرفان نے کہا کہ ان کا شرکت کرنا سنسنی خیز ہے۔ میں تیسری بار ایشین گیمز کھیل رہا ہوں۔ میں نے اسے 2014 میں، پھر 2018 میں انڈونیشیا میں اور اب 2023 میں چین میں کھیلا۔ میں نے 2018 میں چینی کھلاڑی چن لونگ کے ساتھ کھیلا تھا، جو 2016 میں اولمپک چیمپیئن تھے۔ عرفان نے کہا کہ میں ہانگژو میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے بہت پرجوش ہوں۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستانی بیڈمنٹن ٹیم کی کوچ کی حیثیت سے زرینہ وقار نے نیشنل چیمپیئن اور ورلڈ اسلامک کنٹریز چیمپیئن کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ سینئر کوچ نے کہا کہ میں نے ایشین گیمز میں حصہ نہیں لیا لیکن میں نے انگلینڈ اور سوئٹزرلینڈ میں ورلڈ چیمپیئن شپ کھیلی ہے جبکہ میں ورلڈ اسلامک کنٹریز کا چیمپیئن بھی رہ چکا ہوں جس میں میرے تین طلائی تمغے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس جو کھلاڑی ہیں وہ پاکستان میں ہمارے چار بہترین کھلاڑی ہیں اور مجھے امید ہے کہ وہ چین میں اپنا بہترین کھیل کھیلیں گے۔ وقار نے گوادر پرو کو بتایا کہ وہ سارا سال ٹریننگ کرتے رہے ہیں لیکن جب سے انہیں پتہ چلا ہے کہ ہمیں ایشین گیمز کے لیے منتخب کیا گیا ہے، وہ سخت ٹریننگ کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی