پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی اور فیصل حسنین جمعہ 17 مارچ کو (آج) دبئی روانہ ہوں گے،ایشیاکپ اور بھارت میں شیڈول ورلڈکپ 2023کیلئے پاکستان انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)روانگی پر اپنا موقف پیش کرے گا، آئی سی سی اجلاس کے اگلے روز ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ بھی شیڈول ہے جہاں نجم سیٹھی اور فیصل حسنین پاکستان کا مقدمہ لڑیں گے،منجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کی سائیڈ لائنز پر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی)کے علاوہ دیگر بورڈ سربراہان سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں،20مارچ کو آئی سی سی کا بورڈ اجلاس اس حوالے سے بھی بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ بھارتی بورڈ نے 10اکتوبر سے 26نومبر تک ہونے والے میگا ایونٹ کیلئے متعدد ڈیڈ لائنز گزرنے کے باوجود تاحال آئی سی سی کو ٹیکس چھوٹ کے ساتھ ٹیموں، میڈیا اور فینز کے لیے ویزے جاری کرنے کی دستاویزات نہیں جمع کروائیں،خاص طور پر پاکستانی ٹیم، فینز اور میڈیا پرسنز کی سیکیورٹی اور ویزوں کے اجرا کو یقینی بنانا اہمیت رکھتا ہے،آئی سی سی قوانین کے مطابق کسی بھی آئی سی سی ایونٹ کے میزبان ملک کو حکومت سے ٹیکس میں چھوٹ لینا ہوتی ہے تاہم ہندوستان کے ٹیکس قوانین اس طرح کی ٹیکس میں چھوٹ کی اجازت نہیں دیتے جس کا تقاضہ آئی سی سی کی طرف سے پہلے بھی کیا گیا تھا،واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی)اگر یہ ٹیکس چھوٹ حاصل نہیں کرپاتا تو آئی سی سی کو نشریاتی آمدنی پر 21.84فیصد ٹیکس کی مد میں 116 ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوسکتا ہے۔ جس کو کونسل بھارتی کرکٹ بورڈ اور دوسرے تمام ممبرز ممالک کو برداشت کرنا پڑے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی