i کھیل

ایک بری سیریز کے بعد جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے، جیسن گلسپیتازترین

September 26, 2024

پاکستان ریڈ بال ٹیم کے کوچ جیسن گلسپی نے کہا ہے کہ ہم نے انگلینڈ کیخلاف اسکواڈ کو بنگلادیش سیریز سے زیادہ مختلف نہیں رکھا، بنگلادیش کیخلاف سیریز میں نتائج ہمارے حق میں نہ تھے، ہم نے بنگلادیش کیخلاف کچھ حصوں میں اچھا کھیلا، اس میں تسلسل ضروری ہے۔چیمپئنز کپ میں کمنٹری کے دوران گفتگو کرتے ہوئے جیسن گلسپی نے کہا کہ کھلاڑیوں پر بھروسہ اور اعتماد بہت ضروری ہے، پلیئرز کا مورال بلند رکھنے کیلئے ان کو یہ باور کروانا ضروری ہے کہ ہمیں ان پر بھروسہ ہے، یہ سب اچھے کھلاڑی ہیں، کوئی راتوں رات اپنی صلاحیت نہیں کھو دیتا، ایک یا دو خراب سیریز ان کو برا پلیئر نہیں کرسکتی۔انہوں نے کہا کہ مجھے آئے ہوئے چند ماہ ہی ہوئے ہیں، میں پلیئرز کو سمجھنا شروع کرچکا ہوں، ایک بری سیریز کے بعد جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے، میں نے یہاں اپنے سبق بھی سیکھے ہیں، ان ایریاز کو پہچانا ہے جہاں بہتری کی ضرورت ہے، پلیئرز کی فٹنس کا معاملہ کنٹرول ہوسکتا ہے۔قومی ریڈ بال کوچ کا کہنا تھا کہ پلیئرز کے ورک لوڈ منیجمنٹ پر گیری کرسٹن سے بھی بات ہوئی ہے، ہر فارمیٹ کھیلنے والے تمام پلیئرز کا ورک لوڈ ذہن میں ہے، میں یقینی بنانا چاہتا ہوں کہ ہم اپنے ہر فارمیٹ پلیئرز کی دیکھ بھال کریں، ہمیں 11 کھلاڑیوں سے بالاتر ہوکر ایک اسکواڈ کی سوچ اپنانا ہوگی۔جیسن گلسپی نے مزید کہا کہ کامران غلام کو شاہینز کے ساتھ بھی دیکھا تھا، وہ اچھا پلیئر ہے، کامران غلام کی فارم اور پرفارمنس سے واقف ہوں، وہ ہماری پلاننگ میں ہے، کامران غلام کو بتایا گیا ہے کہ اس وقت موجودہ پلیئرز کو اعتماد دیا گیا ہے، پلیئرز کو اعتماد دیتے ہیں تو ہی ان سے بہتر نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی کی ناکامیوں کا سلسلہ طویل ہوگا تو دیکھیں گے کہ کیا تبدیلی لانا ہے، ہوسکتا ہے کہ ہم آنے والے دنوں میں کہیں کہیں نوجوان ٹیلنٹ کو بھی ٹیسٹ میں آزمائیں۔گلسپی کا کہنا تھا کہ کنکشن کیمپ میں پلیئرز نے کافی مثبت خیالات کا اظہار کیا، ہمیں کہیں نہ کہیں نیا خون لانا ہوگا، اسپن کے شعبے میں بھی کچھ نوجوان پلیئرز سامنے آئے ہیں، نوجوان پرفارمرز کو شاہین کے ساتھ غیر ملکی ٹورز کا تجربہ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ میری سوچ میں فیملی کو ہمیشہ ترجیح ہونا چاہیے، انگلینڈ سیریز سے مصروف سیزن شروع ہونا ہے جس میں آرام بالکل نہیں ملنا، خواہش تھی کہ شاہین آفریدی پہلا ٹیسٹ چھوڑ کر فیملی کو وقت دیتے، مستقبل کی مصروفیات دیکھ کر پلیئرز کو چیمپینز کپ کے بقیہ میچز سے روکا۔جیسن گلسپی نے کہا کہ شان مسعود کو کپتان بننے کے بعد چیلنجز کا سامنا رہا تھا، ان کا بطور کپتان آغاز اچھا نہ تھا لیکن ان کی لیڈر شپ نے مجھے متاثر کیا ہے، پاکستان کرکٹ کیلئے میری اور شان مسعود کی سوچ یکساں ہے۔جیسن گلیسپی نے وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد کی جگہ نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے کے حوالے سے کہا کہ اِن جیسے عمر رسیدہ کھلاڑیوں کو تبدیل کرنے کیلئے باصلاحیت نوجوان درکار ہیں۔ جیسن گلیسپی نے کہا کہ "سرفراز ہمیشہ ٹیم کی قیادت کرنے والے ایک بہترین بندے کے طور پر سامنے رہے ہیں لیکن ہم جانتے ہیں کہ سرفراز اب ڈھلتی عمر کی جانب جارہے ہیں اور وقت آگیا ہے کہ ہمیں کچھ دوسرے کھلاڑیوں کو تلاش کرنے اور مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی