سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید نے راولپنڈی اسٹیڈیم کی پچ سے متعلق برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مٹی میں پلے کنٹینٹ انگلینڈ سے زیادہ ہے بس تیاری کی بات ہے،ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں انگلینڈ کے 4 کھلاڑیوں کی سنچریوں سے متعلق سوال پر نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کو آسٹریلیا کے ٹیسٹ میچ کے بعد احساس نہیں ہوا کہ انگلینڈ نے آنا ہے، نیوزی لینڈ نے آنا ہے تو ہمارا پچ کا کیا پلان ہے؟سابق ٹیسٹ کرکٹر نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم سے پچ نہیں بنتی تو کس سے بنتی ہے؟ ہم جب تک پچز کا ایک انسٹی ٹیوٹ نہیں بنائیں گے اور کیوریٹر کو پتا نہیں ہوگا کہ پچ بنتی کیسی ہے؟ سری لنکا میں ٹرننگ پچز بنتی ہیں وہاں سے بندہ لایا جاسکتا ہے۔ عاقب جاوید کا کہنا تھا ہم نے خود دیکھا ہے کہ اسپن پچ بنتی کیسی ہے؟ پنڈی میں اچھا خاصا اسی مٹی پر بانس ہوتا تھا ہم بھی کھیلے ہیں، ہماری مٹی میں پلے کنٹینٹ برا نہیں ہے، انگلینڈ سے زیادہ ہے بس تیاری کی بات ہے۔سابق ٹیسٹ کرکٹر نے مزید کہا کہ آپ کسی بولر کو کپتان بنائیں تو پھر میں دیکھتا ہوں ایسی ڈیڈ پچ بنتی ہے، پھر ایسی پچز کبھی نہیں بنے گی کیوں کہ کوئی بولر جان بوجھ کر اپنی کمر تڑوانے کیلئے ایسی پچ نہیں بنوائے گا-
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی