فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے پاک ایران تجارت کا حجم 2ارب ڈالر سے بڑھنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے 5 ارب ڈالر تک لیکر جانے کی گنجائش ہے اور اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کی حکومتوں کے ساتھ ساتھ بزنس کمیونٹی کو بھی اپناکردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی تجارت کیلئے 3مقامات کے ذریعے بارٹر ٹریڈ ہو رہی ہے جبکہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے پاکستان ایران سے گیس نہیں خرید سکتا حالانکہ ایران نے معاہدے کے مطابق پائپ لائن پاکستانی سرحد تک پہنچا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حالیہ مالی مشکلات کے پیش نظر حکومت پاکستان کو ایران سے تیل اور گیس کی خریداری کیلئے بھی گفتگو شروع کرنی چاہیے تاکہ پاکستان مہنگی گیس کی بجائے سستی گیس مسلسل خرید سکے۔ ڈاکٹر خرم طارق نے کہا کہ ایران سے تجارتی حجم کا پوٹینشل 10ارب ڈالر سے بھی زیادہ ہے لیکن ہمیں فی الحال اسے 5بلین ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کر کے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ روڈ کے ساتھ ساتھ ریل کے ذریعے بھی تجارت کو بڑھایا جا سکے۔ تاہم ڈاکٹر خرم طارق نے جولائی مارچ میں ٹیکسٹائل گروپ کی برآمدات میں 12.4فیصد کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ حکومت کو ملک کیلئے سب سے زیادہ زرمبادلہ کمانے والے اس شعبہ کی عملی مشکلات کے حل اور خاص طور پر علاقائی ممالک کے مساوی نرخوں پر بجلی مہیا کرنے کیلئے بھی فوری اور ضروری اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب تک ٹیکسٹائل کا شعبہ سو فیصد پیداواری استعداد کے ساتھ کام نہیں کرے گا اُس وقت تک نہ تو درآمدی اور برآمدی خسارہ پورا ہوگا اور نہ ہی لوگوں کے روزگار کے مسائل کو حل کیا جا سکے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی