ڈیٹ پام ریسرچ کے ماہراثمارڈاکٹر طلعت حسین نے بتایا کہ کھجور کاپھل رواں ماہ کے آخر اور ستمبرکے آغاز میں مکمل طور پر پک کر تیار ہو جائے گا جسے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے 10 سال کے لیے ذخیرہ کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ جیسے جیسے گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتاہے ویسے ہی کھجور جلد پک کر تیار ہونا شروع ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کھجور کی افادیت اپنی جگہ جبکہ کھجور کے درخت بھی بہت اہم خواص کے حامل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھجور کے تنے میں گھاؤ لگایاجائے تو اس سے انتہائی لذیز اور خوشبودار مواد برآمد ہوتاہے اور اسے عموماً اس وقت پیا جاتاہے جب اسے نکالاجائے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کے پیڑ سے نکلنے والے گوند کو بیرونی چوٹوں کے لیے استعمال کیاجاتا ہے جبکہ گھٹنے پر چوٹ کے لیے استعمال کی صورت میں بھی زبردست افاقہ حاصل ہوسکتاہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی