حکومت منصوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے مکمل طور ناکام، کمرشل آٹے کا 15کلو والا تھیلہ 2250روپے ہوگیا، سرکاری گندم بلیک میں فروخت ہونے لگی،اوپن مارکیٹ میں گندم 5200روپے فی من ہوگی،چکی مالکان مہنگا آٹا فروخت کرنے پر مجبور،پھل اور سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان پر پہنچ گئیں تفصیلات کے مطابق سستا آٹا سکیم ختم ہونے سے فیصل آباد میں آٹے کا نیا بحران شروع ہوگیا ہے سرکاری گندم کا آٹا 1156روپے جبکہ فلورملز مالکان نے وہ ہی گندم کا آٹا تھیلہ 1700روپے کی بجائے 2250روپے کا گردیا ہے، چکی مالکان کا الزام ہے کہ سرکاری گندم چکیوں والوں کو بلیک میں فروخت ہورہی،حکومت، فلوملز مافیا اور گندم کے ذخیرہ اندوزوں نے یہ ہی گندم کسانوں سے 1950 روپے فی من خریدی تھی، اب پنجاب بھر سی بھر گندم کی نئی فصل آنے سے پہلے ہی فلورمنافع خوروں اور ذخیراندزوں نے پرانی گندم بلیک میں 5200روپے من فروخت کررہے ہیں فیصل آباد سمیت پنجاب بھر آٹا چکیوں کا کوٹہ بند کررکھا ہے جس کی وجہ سے چکی مالکان گندم اوپن مارکیٹ سے خریدنے پر مجبور ہیں چکی مالکان کا الزام ہے ایک سازش تحت فلورملز مالکان کو نواز جارہاہے محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ محکمہ خوراک کی ملی بھگت سے سرکاری گندم اوپن مارکیٹ فروخت ہورہی ہے اور منافع خوروںچکی مالکان اور شہر یوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں
جس کی وجہ سے چکی مالکان آٹا مہنگا فروخت کرنے پر مجبور ہیں، چکی مالکان ایسوسی ایشن کے صدر علی اکبر انصاری، حاجی یعقوب انصاری اور دیگر کا کہناہے کہ چکی مالکان گذشتہ ماہ سے احتجاج کر رہے سیکرٹری خوراک اور پنجاب حکومت انہیں سرکاری ریٹ پر گندم فراہم نہیں کررہی جس کی وجہ سے آٹے کی قیمتوںمیں اضافہ اوربحران پید ا ہورہااگر حکومت فلورملز کی طرح چکیوں کو سرکاری ریٹ پر گندم فراہم کرے توآٹے کی قیمتوں کمی اور بحران ختم ہوسکتا ہے،دوسری ڈویژنل اورضلعیانتظامیہ منصوعی مہنگائی کے جن کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر نا کام ہوچکی ہے،پھل اور سبزیوںدودھ، انڈے،صابن،چائے، چینی برائلرمر غی کا گو شت،پیاز اور دیگر اشیاء کی کی قیمتیں بھی آسمان پر پہنچ گئیں س طرح شہر بھر میں کیلا 300سے 500روپے سیب 300سے 500،کنیو500روپے درجن،دیگر پھلوں کی قیمتیں بھی دوگناہ ہوچکی ہیں جبکہ سبزیوں میں پالک 80روپے کلو،بیگن 80روپے،گوبھی 80روپے بھیڈی 400روپے،کریلا 260روپے اردک 600روپے ٹماٹر0 20روپے،آلو 60روپے پیاز اور دیگر سبزیوں کی قیمتوں بھی آسمان پر پہنچ چکی ہیں دودھ بھی 160سے 180روپے دہی 180سے 200 فی کلو میں فروخت ہورہا ہی شہر بھرمیں بیف 750روپے،مٹن 1800روپے کلو تک پہنچ گیا، گوشت فروخت کرنے سے انکار, شہر یو ں کے لئے گو شت کھا نا مشکل ہو گیا
گزشتہ دو روز سے مر غی کے گو شت میں کمی ہورہی تھی اورکمی بعد 390روپے ہوگیا تھا، جبکہ پرچو ن انڈو ں کی قیمت 280سے 300روپے درجن ہو گئی، صابن 50والا 80روپے چائے کی پتی میں 300سی400روپے فی کلو اضافہ ہوچکا، اور چینی بھی 84روپے بڑھ کر 100روپے مین فروخت ہورہی ہے،منافع خوروں ضلعی انتظامیہ کے احکامات پر عمل نہیں کرتے اس طرح دودھ کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے شہر اور گردونواح میں دودھ فروشوں نے اپنے ہی ریٹ مقرر کررکھے ہیں۔بیکری اٹیمز سمیت دیگر کھانے پینے کی اشیاء میں آئے روز اضافہ ہورہاہے،مصنوعی مہنگائی کے سامنے پنجاب حکومت ضلعی سطح پر منافع خوروں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے-
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی