شوگرکین ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ گنے کی نئی اقسام کی کاشت سے پاکستان میں چینی کی پیداوار میں 4فیصد تک اضافہ کیاجاسکتاہے، جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے استعمال سے پاکستان کو دنیا میں گنا پیداکرنیوالا سب سے بڑا ملک بنانے میں بھی مدد مل سکتی ہے، کماد کی بمپر کراپ کے حصول کے لئے کی جانے والی تحقیق کے ثمرات کاشتکاروں تک پہنچانے کے مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ جدید تحقیق کے مطابق اگر رجر کے ذریعے گہری کھیلیاں بنا کر کماد کاشت کیا جائے تو بہاریہ فصل کی فی ایکڑ پیداوار 840 من جبکہ ستمبر کاشتہ فصل سے پیداوار 1150من فی ایکڑ حاصل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں گنے کی اوسط پیداوار 565 من فی ایکڑ کے قریب ہے جبکہ ترقی پسند ملکوں کے کاشتکار 1500من فی ایکڑ پیداوار حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گنے کی نئی اقسام کی کاشت سے پانی کی کمیابی کے باوجود اچھی پیداوار مل سکتی ہے جس سے چینی کی پیداوار میں 4 فیصد تک اضافہ ممکن ہے
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی