i کاروبار

چینی ویکسین ٹیکنالوجی سے پاکستان کی لائیو سٹاک مصنوعات کی برآمد کو فروغ ملے گاتازترین

October 12, 2022

منہ کھر کی بیماری سے پاک (ایف ایم ڈی) کی سند سے ثابت ہوتا ہے کہ دنیا کی بڑی منڈیوں میں پاکستان کے گوشت کی برآمد کو فروغ ملے گا جس میں ایک سے تین بلین ڈالر تک پہنچنے کی صلاحیت موجود ہے ہے۔ چین کو جانوروں کی بیماریوں سے پاک علاقوں کی تعمیر میں نظریاتی اور عملی طور پر تجربہ حاصل ہے۔ ہم پاکستان کے ساتھ اپنی ٹیکنالوجی کا اشتراک کرنے اور چین کو اس کے مویشیوں کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے تعاون کو گہرا کرنے کے لیے تیار ہیں، ان خیالات کا اظہار چائنا پاکستان ایگریکلچرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انوویشن اینڈ ایکسٹینشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر پروفیسر ہی چینگ نے گوادر پرو کو انٹرویو میں کیا ۔ انہوںنے کہا اس وقت، پاکستان کا لائیو سٹاک سیکٹر جانوروں کی بڑی بیماریوں، جیسے لمپی سکن ، منہ کھر کی بیماری اور ، بروسیلوسس، اور بھیڑ بکریو ں میں پائی جانے والی منہ کی بیمار کا شکار ہے۔ بیماری سے پاک زونز کی عدم تصدیق کی وجہ سے پاکستان بڑے برآمد کنندگان جیسے نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، برازیل وغیرہ کا مقابلہ نہیں کر سکا۔ ویکسینیشن مدافعتی رکاوٹوں کی تعمیر کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ بنیادی ویکسین ٹیکنالوجیز کے حوالے سے چین نے ایف ایم ڈی ویکسین کی جدید ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں، جن میں غیر فعال ویکسین، پیپٹائڈ ویکسین اور وائرس نما پارٹیکل (VLP) ویکسین شامل ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق گزشتہ ماہ ہی چینگ ،چین میں ویٹرنری ویکسین اور فارماسیوٹیکل کمپنی تیانجن رنگپو بائیو فارم گروپ کے صدر ڈاکٹر لی شوجن، ا ور کمپنی کے دو نائب صدور کی سر براہی میں ایک چینی وفد نے پاکستان کے متعلقہ سرکاری شعبوں کا دورہ کیا جن میں پاکستان زرعی شعبے ریسرچ کونسل، نجی کمپنیاں اور مقامی ڈیلر بھی شامل تھے۔ لی نے راولپنڈی کی ایک کمپنی گرینڈ فارما (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے کوآرڈینیٹر پروفیسر خالد نعیم کے ساتھ چینی ویکسین کی تیاری کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ ایم او یو کے مطابق چینی ایف ایم ڈی اینٹی جینز اور اس سے ملحقہ مادوں کی پہلی کھیپ رواں ماہ پاکستان بھیجی جائے گی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اعلیٰ معیار کی ایف ایم ڈی ویکسین مقامی طور پر تیار کی جائے گی اور چینی ٹیکنالوجی کے ساتھ مویشیوں کو فراہم کی جائے گی۔ ہم صوبہ پنجاب میں مقامی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبے بنانے اور پولٹری ویکسین اور فارماسیوٹیکل خام مال تیار کرنے کے منتظر ہیں۔ پائیدار صحت مند پروفیسر نے کہا جانور پالنے اور جانوروں کی بڑی بیماریوں کے خاتمے کے پروٹوکول کے تعارف کے ساتھ پنجاب میں ایف ایم ڈی فری زون قائم کیا جائے گا اور اسے دوسرے صوبوں میں فروغ دیا جائے گا۔ مستقبل میں، تازہ گائے کا گوشت، مٹن اور چکن پاکستان سے چین اور دیگر بین الاقوامی منڈیوں میں برآمد کیا جائے گا ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی