ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے شعبہ اثمار کے ماہرین نے باغبانوں کو آم کے نئے پودے لگانے کا عمل فوری شروع کر کے وسط ستمبر تک مکمل کرنے کامشورہ دیا ہے، جو باغبان و کاشتکار آم کے نئے پودے لگانا چاہتے ہوں وہ مذکورہ مدت کے دوران نئے پودے لگا لیں تاکہ ان کی بروقت بڑھوتری کا سلسلہ شروع ہو سکے۔انہوں نے بتایا کہ رواں ماہ نئے پودے لگانیکپ لئے انتہائی موزوں ہے، باغات میں لگانے کپ لئے آم کے ایسے پودوں کا انتخاب کیا جائے جو درمیانے قد کے ہوں اور ان کی عمر 3سال سے زائد نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ روٹ سٹاک اور سائن کی موٹائی تقریباً برابر ہونی چاہیے، پودے چھتری نما اور ان کی3سے4شاخیں ہوں۔ انہوں نے کہاکہ پیوندکی اونچائی زمین سے 20سے 30سینٹی میٹر ہو اورپودا نرسری میں تبدیل شدہ ہو یا اس کی جڑ نیچے سے کاٹی گئی ہو جس کا تنا بھی زخمی نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ پودوں کی گاچی 25 سینٹی میٹر چوڑی اورلمبائی 30سے 35میٹر تک ہو، آم کے پودے کو تھرپس، سکیل، ملی بگ سمیت مختلف کیڑوں سے پاک ہوناچاہیے۔ان کا کہنا تھاکہ مربع نما طریقے سے پودے سے دوسرے پودے اورایک قطار سے دوسری قطار کا فاصلہ ہمیشہ برابر ہونا چاہیے تاکہ آم کے پودے کی بڑھوتری متاثرنہ ہو۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی