تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ادویات مسلسل مہنگی ہو کر عام آدمی کی پہنچ سے نکل گئی ہیں اور عام آدمی علاج کروانے سے قاصر ہو گیا ہے۔ عوام کو ریلیف دینے کے لئے فارما انڈسٹری پر ٹیکس ختم کئے جائیں تاکہ مہنگائی سے بلکتی عوام کو سستی دوائیں مل سکیں۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ روپے کی قدر میں کمی مہنگائی اور بجلی اور تیل کی قیمت اور دیگر عوام نے دیگر صنعتوں کی طرح فارما انڈسٹری کو بھی نقصان پہنچایا ہے اور انکی کاروباری لاگت بہت بڑھ گئی ہے جسے عوام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔فارما انڈسٹری کے مسائل کی وجہ سے آئے دن کوئی نہ کوئی ضروری دوا مارکیٹ سے غائب ہو جاتی ہے جس سے عوام کی پریشانی میں اضافہ ہوتا ہے۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ گزشتہ جولائی سے اب تک روپے کی قدر میں 78 فیصد کمی آئی ہے، ایندھن کی فی لیٹر قیمت میں 142 فیصد اضافہ ہوا ہے ، بجلی کے ٹیرف میں 177 فیصد اضافہ ہوا ہے جس نے عوام اور کاروباری برادری کا بھرکس نکال دیا ہے۔ صنعتی شعبہ کے لئے مجموعی کاروباری لاگت تین سو فیصد بڑھ گئی ہے جبکہ مہنگائی کی وجہ سے فارما انڈسٹری کی سیلز میں تئیس فیصد کمی آئی ہے کیونکہ عوام پیٹ بھرنے کے لئے علاج معالجہ پر کمپرومائیز کر رہے ہیں۔سنہ 2000میں پاکستان کے فارما سیکٹر میں 36 ملٹی نیشنل کمپنیاں کام کر رہی تھیں جن کی تعداد اب گھٹ کر 22 رہ گئی ہے اور اگر صورتحال کا نوٹس نہ لیا گیا تو انکی تعداد مزید گھٹ سکتی ہے۔ اس صنعت کو بچانے اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے فارما انڈسٹری کے خام مال، پیکنگ میٹریل، اور بجلی، گیس وغیرہ کے بلوں پر عائد ہر قسم کا ٹیکس ختم کیا جائے تو صورتحال بہتر ہو سکتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی