تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں آٹا مہنگا جبکہ تنوروں اور ہوٹلوں پر روٹی کا سائیز چھوٹا ہوتا جا رہا ہے۔نجی شعبہ کو سستی گندم درامد کرنے دی جائے تو آٹے کی قیمت میں کمی ممکن ہے۔ بھارت میں اشیائے خورو و نوش پاکستان سے ستر فیصد تک سستی ہیں جنھیں درامد کرنے کی اجازت دی جائے تو چند روز میں مہنگائی ختم اور عوام کو ریلیف مل سکتا ہے۔شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین پر حملے کے بعد سے امریکی کیمپ میں شامل یورپی و دیگر ممالک روس پر پابندیاں عائد کر رہے ہیں ، یوکرین کو مالی مدد اور سامان جنگ بھی فراہم کر رہے ہیں مگر ساتھ ہی روس سے تجارت بھی کر رہے ہیں مگر ہمارے ارباب اختیار نہ جانے کس دنیا میں رہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت سے درامد کی اجازت دی جائے اور ملک میں مہنگائی کنٹرول ہونے پر دوبارہ پابندی عائد کر دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میںریکارڈ مہنگائی کے سبب کروڑوں لوگوں نے ایک وقت کا کھانا چھوڑ دیا ہے ۔ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں بڑھتی جا رہی ہیں مگر ارباب اختیارعوام کو کوئی ریلیف دینے کے بجائے اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں جو افسوسناک ہے۔ دس ماہ میں حکومت گندم کی درامد پر ایک ارب ڈالر جبکہ دالوں کی درامد پر 818 ملین ڈالر خرچ کر دئیے گئے ہیں مگر ان اشیاء کی قیمت کم نہیں ہو سکی کیونکہ ملک میں مافیا راج چل رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر نجی شعبہ کو یوکرین سے کم از کم دس لاکھ ٹن گندم درام دکرنے کی اجازت دے دی جائے تو اوپن مارکیٹ میں اسکی قیمت کم ہو سکتی ہے۔یوکرین کی گندم پاکستان پہنچ کر بھی مقامی گندم کے مقابلہ میں تیس ہزار روپے فی ٹن تک سستی پڑتی ہے جس کی آمد سے قیمت کم اور غریب عوام کو ریلیف ملے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی