30سے 50فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری مکمل یا جزوی بند ہوچکی'' رواں سال پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹس کا ہدف پورا نہیں ہو سکے گا۔ تفصیلات کے مطابق ملکی ایکسپورٹ میں سب سے زیادہ حصہ ڈالنے والے ٹیکسٹائل سیکٹر کی ایکسپورٹس میں گراوٹ کے حوالے سے تشویش ناک انکشاف کیا گیا ہے۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نارتھ پنجاب کے چیئرمین حامد زمان نے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل برآمدات کا 25 ارب ڈالر کا ہدف حاصل نہیں ہوسکے گا،خام کپاس کی درآمد مشکل بنادی گئی ہے،ہدف کے مقابلے میں 16یا 17ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل برآمدات ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ 30سے 50فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری مکمل یا جزوی بند ہوچکی ہے۔ اگر خام مال نہ ملا تو 90دن بعد انڈسٹری بند ہوجائے گی، کراچی پورٹ پر پڑی 1لاکھ گانٹھیں کپاس ریلیز کردیں تو کام چل جائے گا،پنجاب حکومت تعاون کررہی ہے لیکن ترجیح ٹیکسٹائل کو دینا ہوگی۔ واضح رہے کہ ملکی ایکسپورٹس میں تشویش ناک کمی ہو چکی۔ ادارہ شماریات کی ملکی ایکسپورٹس اور امپورٹس کے حوالے سے تازہ ترین اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ کے مطابق دسمبر 2022 میں دسمبر 2021 کے مقابلے میں ایکسپورٹس کے حجم میں 16 فیصد سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی۔جبکہ جولائی سے دسمبر تک ایکسپورٹس میں5.79فیصد کمی ہوئی، اس دوران ایکسپورٹس 14ارب 24کروڑ ڈالرز تک رہیں۔ دسمبر2022میں ایکسپورٹس کا حجم2ارب30کروڑ ڈالرز رہا۔ نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں ماہانہ بنیادوں پر ایکسپورٹس میں3.64فیصد کمی ہوئی۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق دسمبر 2022 میں ایکسپورٹس کے مقابلے میں امپورٹس کا حجم 5 ارب 15 کروڑ ڈالرز سے زائد رہا، یعنی ایکسپورٹس کا حجم امپورٹس کے مقابلے میں 50 فیصد سے بھی کم رہا۔ رپورٹ کے مطابق جولائی سے دسمبرتک امپورٹس 31 ارب 38 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گزشتہ 6 ماہ میں تجارتی خسارہ17ارب13کروڑ ڈالرز رہا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی