وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں ترقی کی کنجی سیاسی استحکام ہے،، اس وقت ہمیں کسی سیاسی لانگ مارچ کی نہیں بلکہ اقتصادی لانگ مارچ کی ضرورت ہے۔ کراچی میں منعقد ہ ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے حکومت سندھ کے اڑان پاکستان کی پہلی صوبائی ورکشاپ میں نمایاں تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 77 سالوں میں ہم نے کامیابی کی 3 اڑانیں کریش کی ہیں، اب چوتھی اڑان بھر رہے ہیں جس میں کامیابیاں مل رہی ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ برآمدات، انرجی، مہنگائی اور اسٹاک سمیت کئی اشاریے بہتر ہوئے ہیں، اس وقت ہمیں کسی سیاسی لانگ مارچ کی نہیں بلکہ اقتصادی لانگ مارچ کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ نے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے، صوبہ سندھ دور حاضر کی سب سے بڑی موسمیاتی آفت کا شکار ہوا ہے، 2022 کے سیلاب میں صوبہ سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوا، ان حالات کے تناظر میں ہمیں ہر طرح کی آفات کا سامنا کرنے کی تیاری کرنی ہے۔احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ صوبہ سندھ کے ساحلی علاقے سمندر برد ہو رہے ہیں، ان ساحلی علاقوں کو بچانے کے لیے سبز انقلاب 2.0 پر عملدرآمد نہایت ضروری ہے، اڑان پاکستان کا ایک اہم پوائنٹ توانائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ میں قدرت نے ہمیں 400 سالوں کا کوئلہ دیا ہے، ہمیں خوشی ہے کہ وزیر اعلی سندھ کے ساتھ مل کر سندھ کے اس خزانے کو استعمال کر رہے ہیں، سندھ کا دفن خزانہ اس وقت ملک کا انرجی کیپیٹل بن رہا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ سکھر حیدرآباد موٹروے کو رواں سال ترجیحی بنیاد پر شروع کیا جارہا ہے، کراچی حیدرآباد موٹروے کی تعمیر نو پر کام ہو رہا ہے، آبادی بڑھنے کی شرح 2.55 فیصد ہوگئی ہے، اگر اسی طرح آبادی بڑھتی رہی تو ہمارے معاشی وسائل کم ہوتے چلے جائیں گے، تمام ترقی یافتہ مسلم اور غیر مسلم ممالک نے آبادی پر کنٹرول کر کے ترقی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کے ساتھ شراکت داری کی بھرپور کوشش جاری ہے، صوبائی حکومت کیساتھ مل کر آگے کی حکمت عملی بنائیں گے، ہمیں یقین ہے کہ پاکستان اور سندھ کے عوام کو بہتر رہائش، تعلیم اور معیار زندگی دے سکیں گے، پرائیویٹ سیکٹر اور سول سوسائٹی کو اڑان پاکستان کے مقاصد کے حصول میں ساتھ دینے کی دعوت دیتے ہیں۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر پاکستان کی ترقی کیلئے کام کرنے کی ضروت ہے، حکومت میڈیا کی آزادی کا مکمل احترام کرتی ہے، میڈیا کی آزادی کے نام پر سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی ماں، بہنوں کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، میں خود سوشل میڈیا کی نفرت انگیزی کا شکار ہوا ہوں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کا واحد ماس ٹرانزٹ منصوبہ ریڈ بس کراچی میں وفاق نے بنایا، اٹھارہویں ترمیم کے بعد وسائل تقسیم ہوگئے ہیں، پی ٹی آئی حکومت میں سندھ کے ساتھ کئی زیادتیاں ہوئیں، وزیراعلی سندھ کی درخواست پر سندھ کے کئی منصوبے پی ایس ڈی پی میں شامل کیے گئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی