i پاکستان

ترکیہ، 11 ماہ کی پاکستانی سرجڑی بچیوں کو 14 گھنٹے طویل سرجری کے بعد علیحدہ کر دیا گیاتازترین

September 20, 2024

تر کیہ کے دارالحکومت انقرہ میں 60 طبی ماہرین پر مشتمل ٹیم نے 14 گھنٹوں تک جاری رہنے والے دو مرحلوں پر مشتمل پیچیدہ آپریشن کے بعد پاکستان میں پیدا ہونے والی 11 ماہ کی جڑواں بچیوں کو کامیابی کے ساتھ علیحدہ کردیا۔ ترک میڈیا کے مطابق پاکستان میں پیدا ہونے والی جڑواں بچیوں مرہا اور منال کے سر جڑے ہوئے تھے، جن کے اہلخانہ مناسب علاج تلاش کرنے سے قاصر تھے، ان کی مدد کی درخواست نے ترک صدر رجب طیب اردوان کی توجہ مبذول کرائی تھی۔ لندن میں مقیم معروف ماہر اطفال نیورو سرجن اویس جیلانی سے رابطہ کرنے کے بعد ترک صدر طیب اردگان نے یقین دہانی کرائی کہ بچیوں کا علاج ترکیہ میں کیا جائے گا۔ جڑواں بچیاں اس سال مئی میں انقرہ پہنچیں اور انہیں بلکینٹ سٹی ہسپتال میں سخت طبی نگرانی میں رکھا گیا تھا، ان کی علیحدگی دو مراحل میں کی گئی، سرجیکل ٹیم کی قیادت ڈاکٹر اویس جیلانی نے کی جبکہ ان کے ساتھ ترک معالجین ڈاکٹروں میں ہارون ڈیمرسی اور ڈاکٹر حسن مرات ایرگانی بھی شامل تھے۔ 14 گھنٹے کاحتمی آپریشن 19 جولائی کو ہوا، جس میں کامیابی سے ان جڑواں بچیوں کے سر کو علیحدہ کیا گیا۔ ہسپتال کے چیف کو آرڈینیٹنگ فزیشن ڈاکٹر عزیز احمد سورل نے انادولو کو بتایا کہ بچیوں کی صحت اور ان کے مسکراتے چہروں کو دیکھ کر ایک ناقابل بیان خوشی ہورہی ہے۔ جڑواں بچیوں کے والدین ریحان علی اور نازیہ پروین نے صدر رجب طیب اردوان، طبی عملہ اور بچیوں کے علاج میں شامل تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔ بچیوں کے والد ریحان علی نے کہا ہم بہت خوش ہیں اور ان تمام لوگوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس آپریشن میں کردار ادا کیا، انہوں نے کہا کہ وہ ترک صدر سے ذاتی طور پر مل کر شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ ریحان علی کے مطابق انہیں پاکستان میں بتایا گیا تھا کہ بچیوں کا علاج ممکن نہیں جس کے بعد انہوں نے لندن میں ڈاکٹر اویس جیلانی سے رابطہ کیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی