ضلع تھر پارکر میں بچوں کی اموات کا سلسلہ رک نہیں سکا جہاں سرکاری ہسپتالوں میں گزشتہ 14ماہ میں ایک ہزار سے زائد بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔،تھر میں بھوک افلاس سے جڑی ماوں کے بچوں کی اموات کا سلسلہ تھم نہیں سکا، حکومتی اقدامات صرف زبانی جمع خرچ تک محدود رہے، 18 لاکھ آبادی پر مشتمل صحرائے تھر کے باسیوں کی مشکلات ہیں کہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہیں ،محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق تھرپارکر کے سرکاری ہسپتالوں میں گزشتہ 14ماہ کے دوران ایک ہزار سے زائد بچے اپنی زندگی کی جنگ ہار گئے،محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ اموات کی بڑی وجہ بچوں کی بہتر نشوونما نہ ہونا شامل ہے، دوسری جانب مریضوں نے کہا ہے کہ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز دستیاب ہیں نہ ہی ادویات دستاب ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی