سپریم کورٹ نے تمام سرکاری اداروں میں خصوصی افراد کیلیے مختص کوٹے پر فوری عملدرآمد کا حکم دے دیا۔ عدالت عظمی کے جسٹس منصور علی شاہ نے خصوصی افراد کے لیے مختص کوٹے کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے خصوصی کوٹے پر عملدرآمد کا حکم نامہ تمام سرکاری اداروں کو ارسال کرنے اور اس پر عمل کرنے کا حکم دے دیا۔ اپنے حکم میں سپریم کورٹ نے کہا کہ خصوصی افراد کو سرکاری اداروں میں ملازمت دینا صدقہ خیرات نہیں بلکہ ان کا آئینی حق ہے۔ پاکستان میں خصوصی افراد کی تعداد 33 لاکھ سے 2 کروڑ تک ہے، اس حقیقت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت نے نیب کو خصوصی افراد کیلیے 3 فی صد کوٹے پرفوری تقرری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام سرکاری اور نجی ادارے خصوصی افراد کے لیے احساس پیدا کریں۔ خصوصی افراد کے تمام قانونی اور آئینی حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے۔ معاشرے کی ترقی میں خصوصی افراد کا بھی اتنا ہی کردار ہے جتنا عام آدمی کا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی