یونیورسٹی آف سرگودھا پاکستان اور چین کی معروف فرموں نے پاکستان میں کینسر کے علاج اور ٹیکنالوجی کی ترقی کیلئے ریڈی ایشن اونکولوجی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یونیورسٹی آف سرگودھا اور ژونگ لو ڈونگ (شانڈونگ) ایگریکلچرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان میں کینسر ریسرچ سینٹر کے قیام کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے تاکہ انسانیت کی خدمات کے لئے مددگار ممکنہ راستے تلاش کیے جاسکیں۔ ایم او یو کے مطابق فریقین پاکستان میں سائنسی انقلاب کی تحقیق اور ترقی کے لئے طبی تعلیم کی سرگرمیوں کو فروغ دیں گے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یونیورسٹی آف سرگودھا کے وائس چانسلر قیصر عباس نے کہاکہ اس وقت یونیورسٹی کے مرکزی کیمپسز میں 8 فیکلٹیز، 4 کالجز، 4 انسٹی ٹیوٹس، ایک اسکول اور 40 ڈیپارٹمنٹس میں مختلف ڈگری پروگرامز میں تقریبا 24 ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں جبکہ ہمارے 204 ملحقہ کالجوں میں تقریبا 30 ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں، لہذا مجموعی طور پر ہم 55 ہزار سے زائد طلبہ کو پاکستان کے سب سے بڑے تعلیمی سیٹ اپ میں سے ایک کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یونیورسٹی آف سرگودھا اور سپر ایکسیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ نے مشترکہ تحقیقی منصوبوں، مطبوعات اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کیے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس ایم او یو کے مطابق تحقیق، تدریس اور پیشہ ورانہ ترقی کے لئے فیکلٹی ممبران کا تبادلہ ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے گا جس میں شجرکاری کے طریقوں پر مشترکہ منصوبے اور پائیدار زراعت اور حیاتیاتی تنوع پر تحقیق شامل ہے۔ ایم او یو میں جدید زرعی ٹیکنالوجی ز کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے تربیتی پروگراموں، ورکشاپس اور سیمینارز کی ترقی اور ان پر عمل درآمد کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ چائنہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محمد شہباز نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی گہرائی کے ساتھ بین الاقوامی تعاون اور تبادلوں میں تیزی آئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی