سپریم کورٹ کے آئینی بینچ انتظامی کمیٹی نے آئندہ عدالتی ہفتے کا ججز روسٹر جاری کر دیا۔آئندہ ہفتے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ مقدمات کی سماعت کرے گا، آئینی بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر شامل ہیں۔روسٹر میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی بھی آئینی بینچ کا حصہ ہوں گی جبکہ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس نعیم افغان آئندہ ہفتے عدالتی بینچ کا حصہ نہیں ہوں گے۔ وسٹر کے مطابق آئینی بینچ کے سامنے پانامہ اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے جماعت اسلامی کی درخواست27 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔طلبہ یونینز پر پابندی کے خلاف درخواستیں بھی مقرر کردی گئی ہیں جن کی سماعت بھی 27 نومبر کو ہوگی۔سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کے حق، اردو کو سرکاری اداروں میں رائج کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد کی درخواست بھی 27 نومبر کے لیے مقرر ہے۔ صنعتوں کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کے لیے دائر درخواستیں بھی 27 نومبر کے لئی مقرر کردی گئی ہیں۔نایاب پرندے تلور کے شکار پر پابندی کے لیے دائر درخواست پر بھی سماعت 27 نومبر کو ہوگی۔فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے خلاف اور موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے غیر فعال ہونے کی درخواستیں بھی 27 نومبر کے لیے مقرر ہیں۔وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈز کے خلاف درخواست بھی 27 نومبر کو سماعت کیلئے مقرر ہے جبکہ ملک میں جنگلات کی کٹائی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت بھی اسی دن ہوگی۔دوسری جانب جسٹس عائشہ ملک آئندہ ہفتے آئینی بینچ کا حصہ نہیں ہوں گی۔ جاری ہونے والے روسٹر کے مطابق آئندہ ہفتے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں آئینی بینچ 5 رکنی ہوگا۔جسٹس عائشہ ملک منگل سے سپریم کورٹ میں معمول کے کیسز کی سماعت کریں گی جبکہ آئینی بینچ کے ججز بھی آئندہ ہفتے سے معمول کے کیسز بھی سنیں گے۔آئینی بینچ کے بعد ججز اپنے معمول کے کیسز ساڑھے 11 بجے سنیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی