سولر پینل کی قیمتوں میں کمی کے ایک طویل عرصے کے بعد مارکیٹ کے درآمدی حجم میں کمی کے باعث قیمتیں یا تو مستحکم ہو سکتی ہیں یا آنے والے مہینوں میں بڑھ سکتی ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند مہینوں میں سولر ماڈیول کی قیمتوں میں تیزی سے کمی ست درآمدات میں اضافہ ہوا کیونکہ خریدار قابل تجدید توانائی کی طرف مائل ہوا۔ ستمبر 2024 میں پاکستان کی سولر پینل کی درآمدات 63 فیصد کم ہوگئی درآمدات میں زبردست کمی کی بڑی وجہ شپمنٹ میں تاخیر اور دیگر لاجسٹک چیلنجز ہیں۔ جس کے میں سولر پینلز کا موجودہ ذخیرہ بنیادی طور پر پچھلے مہینوں سے بچا ہوا ہے۔ اگرچہ فوری طور پر قیمتوں میں اضافے کی توقع نہیں ہے، سپلائی چین کے مسائل انوینٹری کی سطح کے سکڑنے کے ساتھ ہی قیمتوں میں اضافے کے امکان کا اشارہ دیتے ہیں۔خیال رہے کہ اس سال کے شروع میں سولر پینل کی قیمتوں میں ڈرامائی کمی کے باعث گھریلو، تجارتی اور صنعتی صارفین کی درآمدات میں اضافہ ہوا تاہم درآمدات میں کمی کے ساتھ مارکیٹ کے اندرونی ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ سپلائی صرف اگلے چند مہینوں کے لیے کافی ہو سکتی ہے۔صنعت کے ماہرین کے مطابق قیمتیں اپنی کم ترین سطح پر پہنچنے کے بعد اب مستحکم ہو چکی ہیں۔ قیمتوں میں مزید کمی کا امکان نظر نہیں آتا۔ وہ صارفین جو قیمتوں میں اضافی کمی کا انتظار کر رہے ہیں، انوینٹری کے ختم ہونے کے نتیجے میں مستقبل کی خریداریوں کو زیادہ مہنگی یا تاخیر کا شکار بنا سکتے ہیں۔ماہرین ممکنہ خریداروں کو ابھی کام کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں کیونکہ موجودہ قیمتیں اور انوینٹری سرمایہ کاری کے لیے بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔ توقع ہے کہ سولر پینل کی مارکیٹ ابھی تک مستحکم رہے گی، لیکن سپلائی کم ہونے سے ڈیمانڈ بڑھنے کی صورت میں ترسیل میں خلل پڑ سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی