سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن میں انکشاف ہواکہ سول ایوی ایشن میں 2014کے بعد ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین غیرقانونی طور پر اپنی پنشن سے 70فیصد زیادہ پنشن لے رہے ہیں ،بورڈ فیصلے کے برعکس افسران نے جان بوجھ کر تین سال کے بجائے ہر سا ل پنشن میں اضافہ کیاتاکہ وہ ریٹائرد ہوں تو ان کو بھی فائدہ ہو۔کمیٹی نے پنشن کے معاملے پروزارت ایوای ایشن سے ایک ماہ میں انکوائری کرکے رپورٹ دینے کیہدایت کردی ۔ڈی جی سول ایو ی ایشن نے کمیٹی کو بتایاکہ سی اے اے کے بورڈ نے کورم کے بغیر ریٹائرڈ ملازمین کو ہاوس گرانٹ دینے کی منظوری دی جس کے بعد 521ملازمین کو 2.7ارب روپے جاری کئے جس کو اب بند کرکے ملازمین سے ریکوری کے لیے نوٹس بھیج دیئے ہیں ۔ کمیٹی نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو معاملے کی انکوائری کرکے ایک ماہ کے اندررپورٹ دینے کی ہدایت کردی ۔کمیٹی کو پی آئی اے کے روزویلٹ ہوٹل کے حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ بھی دی گئی ۔ جمعہ کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا اجلاس چیئرمین ہدایت اللہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔غیرملکی ائیرلائنز کی طرف سے بیرون ملک زرمبادلہ بھیجنے میں مشکلات کے حوالے سے کمیٹی کوبتایاگیاکہ اس حوالے سے مسائل مقامی ائیرلائن خاص کرپی آئی اے کو بھی ہیں پی آئی اے نے اپنی جہازوں کی لیز ادا کرنی ہے جو ڈالر میں ہوتی ہے اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کے حکام سے ملاقات کی ہے اور اس کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ پاکستان میں ائیرلائن کے ٹکٹ پر ٹیکس لگنے کی وجہ سے بھی اب ٹکٹ دبئی اور دیگر ممالک سے بک ہورہے ہیں اس مسئلہ کاحل نکالاجائے حکام نے کہاکہ ملک کی موجودہ صورت حال کی وجہ سے تمام شعبوں میں مسائل ہیں ۔ مقامی و غیر ملکی ائیرلائنز کو پاکستان سے باہر پیسے(ڈالر) بھیجنے میں مسائل ہیں اس کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 2014کے بعد ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کی پنشن کے حوالے سے ڈی جی سول ایوی ایشن خاقان مرتضیٰ نے کمیٹی کو بتایا کہ سی اے اے میں 2014کے بعد ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کی پنشن حکومت کے اضافے کے بجائے خود بنائے طریقہ کار سے ہوتی ہے بورڈ کے فیصلے کے مطابق تین سال بعد پنشن میں اضافہ ہوگا ۔ 2014سے پہلے ریٹائرڈ ہونے والوں کی پنشن ہرسال بڑھتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بورڈ کے فیصلے کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کی گئی اور 2014کے بعد ریٹائرڈ ہونے والے پنشنرز کو بھی ہر سال پنشن میں اضافہ دیا گیا جن لوگوں نے یہ فیصلہ کیا وہ خود بھی ریٹائرڈ ہوگئے ہیں اور اس غیر قانونی اضافہ کو حاصل کرررہے ہیں سی اے اے بورڈ کا فیصلہ واضح تھا کہ تین سال بعد پنشن اور تنخواہ بڑے گی۔2014کے بعد والوں کی پنشن 3سال بعد اضافہ ہونا تھا مگر انہوں نے بھی ہر سال اضافہ لینا شروع کردیا ۔2014سے لے کر 2022تک ان پنشنرز کو2.72ارب روپے اضافی دیئے گئے ان سے 2.72ارب روپے کی ریکوری بنتی ہے اوراپنے آپ کو فائدہ پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر یہ کام کیا گیا ہے ۔
اس کی انکوائری ہونی چاہیے۔ اس پر ایف آئی اے کا کیس بنتا ہے ۔2014کے بعد ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین اپنی اصل پنشن سے 70فیصدزیادہ پنشن لے رہے ہیں ۔کمیٹی نے اضافی پنشن کے معاملے پروزارت ایوای ایشن سے ایک ماہ میں انکوائری کر کے رپورٹ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ سی اے اے بورڈ کے ممبر جلد ازجلد تعینات کیے جائیں۔کمیٹی میں حکام نے انکشاف کیاکہ سی اے اے بورڈ نے سول ایوی ایشن کے ریٹائرڈ ملازمین کے لئے ہاؤس الاؤنسز منظور کرنے کیا۔ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہاکہ جس بورڈ نے فیصلہ کیا اس کا کورم ہی نہیں تھا بورڈ کو بھی گمرہ کیاگیا کہ سی اے اے ملازمین کو کسی سرکاری منصوبے میں پلاٹ نہیں ملتاہے جبکہ سی اے اے کی دو ہاوسنگ سوسائیٹیاں ہیں کسی ادارے میں نہیں ہوتاکہ وہ اپنے ریٹائرڈ ملازمین کو ہاوس الاؤنس فراہم کرئے ۔بورڈ نے 179میٹنگ میںجو 1اگست 2019کو ہوئی اس میں اس کا فیصلہ کیااور181بورڈ میٹنگ جو27نومبر2019کو ہوئی اس میں فیصلہ کیاگیا کہ ہاوس بلڈنگ گرانٹ پنشن کمیوٹ کے 35فیصد دی جائے گئی یکم جولائی2019سے 30نومبر2022تک 521ملازمین کو 2ارب 7کروڑ25لاکھ سے زائد پیسے جاری کئے گئے
ہاوس بلڈنگ گرانٹ کی وجہ سے سال 2021میں پنشن فنڈ میں 38ارب روپے کی کمی واقع ہوئی جس کے بعد سی اے اے کے 192بورڈ میٹنگ میں اس فیصلہ کو واپس لیاگیاجس سے 4ارب 90کروڑ23لاکھ روپے سے زاہد کی بچت ہوئی ۔جبکہ ہاوس بلڈنگ گرانٹ لینے والے 521ملازمین کو دوماہ کے اندر قم واپس کرنے کا نوٹس بھیج دیا گیاہے ۔ سال 2019 میں کچھ مخصوص لوگوں نے ذاتی فوائد کے لیے بورڈ سے منظوری دی، بورڈ کے اجلاس میں کورم پورا نہ ہونے کی باوجود ہاؤس الانس کی منظوری دی گئی۔سینیٹرفیصل سلیم رحمان نے کہاکہ اس وقت بورڈ ممبران کے خلاف ایف آئی اے کی انکوائری کی جائے کہ کورم کے باوجود انہوں نے غیر قانونی الاؤنس کی منظوری دی ۔ کمیٹی نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو معاملے کی انکوائری کرکے ایک ماہ کے اندررپورٹ دینے کی ہدایت کردی ۔کمیٹی کو روزویلٹ ہوٹل کے حوالے سے حکام نے ان کیمرہ بریفنگ دی ۔(محمداویس)
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی