وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت محنت کش کے انتقال پر اس کے خاندان کو 7 لاکھ روپے کی مالی مدد کرتی ہے۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلی ہائوس میں اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا، سعید غنی، ضیا الحسن لنجار، شاہد اسلام تھہیم، میئر کراچی مرتضی وہاب، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری ٹو سی ایم رحیم شیخ، سیکریٹری قانون رفیق قریشی اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو آگاہی دی گئی کہ سندھ سے ایف بی آر نے 2014 تا 2021 تک صنعتی یونٹس سے 22 بلین روپے کی وصولیاں کی ہیں، ایف بی آر نے 2014 سے 2021 یعنی سات سالوں میں سندھ کے 500 یونٹس سے وصولیاں کی ہیں۔مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ ایف بی آر 2016 سے 2017 ورکرز ویلفیئر فنڈ اور ورکرز ویلفیئر پارٹیسپیشن بھی سندھ سے جمع کرتی رہی ہے جو تاحال صوبے کو منتقل نہیں کیے گئے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد ایس ڈبلیو ڈبلیو ایف اور ایس ڈبلیو پی پی ایف پر صرف صوبے کا حق ہے، وفاقی حکومت سے بات کر کے یہ فنڈز واپس لائینگے۔ انہوں نے کہا کہ ورکرز ویلفیئرز بورڈ محنت کشوں کے بچوں کو مفت تعلیم اور یونیفارم فراہم کرتی ہے، دو لاکھ روپے محنت کشوں کی ہر بیٹی کی شادی کے لئے دیئے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت محنت کش کے انتقال پر اس کے خاندان کو سات لاکھ روپے کی مالی مدد کرتی ہے، اس وقت محنت کشوں کے 25.3 بلین روپے ہائی کورٹ میں جمع ہیں۔وزیراعلی سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ عدالت سے محنت کشوں کی رقم ریلیز ( جاری) کروائیں، 25.3 بلین روپے مل جائیں گے تو محنت کشوں کی فلاح و بہبود پر کرینگے۔ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ لیبر ڈپارٹمینٹ مزدوروں اور ان کے بچوں کی بہتر زندگی اور تعلیم کے لیے اسکیمیں بنائے، محنت کشوں کی فلاح و بہبود کی رقم کی وصول اور پھنسے ہوئے فنڈز پر وفاقی حکومت سے بات کرینگے۔وزیراعلی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سے بات کر کے تمام ورکرز سے منسلک مسائل حل کیئے جائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی