سندھ ہائیکورٹ نے نیشنل بینک بنگلادیش برانچ میں 185 ملین ڈالرز کرپشن ریفرنس میں سابق ڈائریکٹر ایچ آر نیشنل بنک کوثر اقبال کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل مسترد کردی۔ جسٹس جنید غفار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو نیب کی اپیل پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے نیب کی ملزم کیخلاف اپیل ناقابل سماعت قرار دے دی۔ عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ نیب پراسیکیوٹر دیکھتے بھی نہیں کہ اپیل بنتی بھی ہے یا نہیں؟ نیب کے مطابق ملزمان نے قومی خزانے کو 185 ملین ڈالرز کا نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستانی کرنسی میں مالیت 18 ارب 50 کروڑ بنتی ہے۔ ریفرنس میں سابق صدر نیشنل بینک علی رضا سمیت 16 ملزمان نامزد کیا گیا تھا۔ علی رضا اور سابق سینئر ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ زبیر احمد ریفرنس میں ضمانت حاصل کی تھی۔ ریفرنس میں مفرور ملزمان میں طاہر یقوب، قمر حسین اور دیگر اعلی عہدیدار شامل تھے۔ ریفرنس میں 6 بنگلا دیشی باشندے بھی مفرور ہیں۔ بنگلا دیشی باشندوں میں سلیم اللہ،پرودیپ گین،قاضی نظام اور دیگر شامل ہیں۔ ان پر اختیارات کے ناجائز استعمال ،قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر ضروری قرضے دینے کے الزام ہیں۔ نیب کے مقف کے مطابق ملزمان نے نیشنل بینک آف پاکستان کی بنگلا دیش میں واقع مختلف شاخوں میں فراڈ کیا۔ احتساب عدالت نے ملزم کی بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے بری کردیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی