سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں جنسی زیادتی کے کیسزکی تفصیلات طلب کرلیں، تفصیلات کے مطابق جمعہ کو عدالت عالیہ میں سندھ میں اجتماعی زیادتی اور بچیوں سے جنسی زیادتی کے واقعات سے متعلق اینٹی ریپ ٹرائل اینڈ انویسٹی گیشن ایکٹ 2021پر عمل درآمد کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی،وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے قانون موجود ہے مگر اس پر عمل نہیں ہو رہا، پولیس اصلاحات کا بھی قانون بنایا گیا مگر عمل نہیں ہوا، ایک سال سے حکومتی جواب جمع نہیں کرایا جا رہا، ذیادتی کے کیسز میں عدالتی کارروائیاں بھی قانون کے مطابق نہیں چل رہیں،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹس بنائے جانے تھے، خاتون پولیس تفتیشی افسر تک تعینات نہیں کی جاتی، قانون پرعمل داری نہ ہونے پر روزانہ واقعات ہو رہے ہیں، حالیہ دنوں میں کئی علاقوں میں افسوس ناک واقعات رونما ہوئے،گینگ ریپ ٹرائل کے لیے قانون بنا مگر عمل درآمد نہیں ہو رہا، قانون پرعمل درآمد نہ ہونے سے جنسی زیادتی کے کیسز متاثر ہو رہے ہیں،عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے زیادتی کے کیسز کی تفصیلات طلب کرلیں،عدالت نے حکم دیا کہ بتایا جائے کہ کتنے کیسز میں ملزمان بری ہوئے یا سزائیں ہوئیں،عدالت نے کیس کی سماعت 9مئی تک ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی