ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے کا حکم دیتے ہوئے پولیس سے 10 فروری کو پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔ سندھ ہائیکورٹ میں کراچی سے 6 لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، دوران سماعت تفتیشی افسر نے کہا کہ متعلقہ تھانوں میں مقدمات درج کر لئے گئے ہیں ،حراستی مراکز سے تفصیلات مانگی ہیں مگر جواب نہیں آیا۔ عدالت نے پولیس رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا، لاپتہ افراد کی ٹریول ہسٹری رپورٹ اور حراستی مراکز سے شہریوں کی موجودگی سے متعلق بھی رپورٹ طلب کرلی ۔ عدالت نے کہا کہ کچھ شہری 10 سال سے لاپتہ ہیں، بے شمار جے آئی ٹیز اور پی ٹی ایف سے نتیجہ نہیں نکلا۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹونے استفسار کیا کہ پولیس لاپتہ شہریوں کا سراغ لگانے میں کیوں ناکام ہے؟، عدالت نے حکم دیا کہ لاپتہ افراد کو ہر صورت بازیاب کرایا جائے۔ بعدازاں عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے 10 فروری کو پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی