سندھ ہائیکورٹ نے کرمنل ریکارڈ آفس(سی آر او) کا ریکارڈ اپ ڈیٹ نا کرنے کے معاملے پر انسپکٹر جنرل آف پولیس ( آئی جی پی ) سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو سی آر او کا مکینزم بنانے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں سی آر او کا ریکارڈ اپ ڈیٹ نا کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت عالیہ نے کہا کہ سی آر او میں صرف سزا یا بریت کی تفصیلات شامل کی جائیں۔فاضل جج نے حکم دیا کہ عدم شواہد کی بنیاد پر اے، بی یا سی کلاس چالان کے تحت مقدمات نمٹانے کی تفصیلات سی آر او میں شامل نہ کی جائیں۔عدالت نے حکم نامے کی نقول آئی جی سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو ارسال کرنے کی ہدایت کردی۔عدالت نے حکام سے 13 اگست 2025 تک حکم پر عمل درآمد کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ درخواست گزار نعمان اور دیگر کے خلاف مقدمہ عدم شواہد کی بنیاد پر نمٹادیا گیا تھا، سی آر او کے سسٹم میں درخواست گزار کا نام تاحال موجود ہے۔عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے 3 ماہ میں میکنزم تیار کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی، جس پر تاحال عمل نہیں ہوا، فاضل جج نے مذکورہ حکم نامہ جاری کرتے ہوئے درخواست کی سماعت ملتوی کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی