سندھ ہائی کورٹ نے عورت مارچ پر پابندی لگانیکی استدعا مستردکرتے ہوئے درخواست گزار پر جرمانہ عائد کردیا۔ عدالت عالیہ نے عورت مارچ پر پابندی لگانیکی درخواست ابتدائی دلائل سننیکے بعد مسترد کردی اور درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ درخواست گزار جرمانیکی رقم ادا نہ کرے تو اس کا شناختی کارڈ بلاک کردیا جائے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کے پاس ایسا کوئی مواد نہیں ہے جس کی بنیاد پر پابندی لگائی جاسکے، درخواست دائرکرنے کا مقصد پبلسٹی حاصل کرنا ہے، درخواست گزار متاثرہ فریق بھی نہیں۔ عدالت نے آبزرویشن دی کہ درخواست گزار نے جن نعروں پر اعتراض کیا اس میں کوئی قابل اعتراض چیز نظر نہیں آئی۔ سندھ ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان تمام شہریوں کو نقل و حرکت کی آزادی دیتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی