سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ شہریوں کی بازیابی کیلئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں مختلف علاقوں سے لاپتہ افراد کی گمشدگی کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، لاپتہ شہریوں کے اہلخانہ اور وکلا عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔ دوران سماعت عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ شہریوں کی بازیابی کے لئے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟ جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ شہریوں کی بازیابی کے لئے متعدد جے آئی ٹیز اور پی ٹی ایف سیشنز کیے گئے ہیں، ملک بھر کے تحویلی اداروں اور ایجنسیوں کو خطوط بھی ارسال کیے ہیں۔ تفتیشی افسر نے کہا ہے کہ شہریوں کی بازیابی کے لئے بھر پور کوششیں کی جارہی ہیں، اعزاز الحسن ناظم آباد، مقصود احمد سکھن اور صابر حسین کورنگی کے علاقے سے لاپتہ ہیں۔ اس موقع پر پولیس رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ کورنگی کے علاقے سے لاپتہ شہری صابر حسین بازیاب ہو کر پنجاب اپنے گھر واپس چلا گیا ہے۔ عدالت نے دیگر شہریوں کی بازیابی کے لئے جے آئی ٹیز اور پی ٹی ایف سیشنز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے شہریوں کی بازیابی کے لئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔ بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی گمشدگی کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت 4 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی