لاہور ہائیکورٹ نے سیاسی قیدیوں کوہتھکڑیاں لگانے اور منہ کو کالے کپڑے سے ڈھانپنے کے خلاف کیس میں وفاقی حکومت ،حکومت پنجاب اور دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔گزشتہ روز عدالت عالیہ میں جسٹس جواد حسن نے کیس کی سماعت کی۔تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری اور شہباز گل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ دوران گرفتاری تشدد اور تضحیک قومی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔مرنڈا رائٹس پرعمل درآمد کے لئے قانون بن گیا مگر عمل درآمد نہیں ہورہا۔فواد چوہدری نے کہا کہ قوانین موجود ہیں مگر ان پرکوئی عمل درآمد نہیں ہورہا، جب میں اور شہباز گل کتاب لکھیں گے تو سب کچھ درج کریں گے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ مرنڈا رائٹس آئین کے تحت آرٹیکل دس کے اطلاق کا معاملہ ہے، فوجداری قانون کو آئینی زاویے سے دیکھنا ہوگا۔جسٹس جواد حسن نے کہا کہ عدالت نے پہلے ہی اس طرح کے آٹھ فیصلے کئے ہیں ۔ عدالت نے وفاقی حکومت ،حکومت پنجاب اور دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی