سی ڈی اے مزدور یونین(سی بی اے) کے مطالبے پر سی ڈی اے بورڈ نے فیلڈ سٹاف کی تیس سے زائد کیٹگریز کی ترقیوں کے لیے لائن آف پروموشن کی منظوری دے دی جس سے عرصہ دراز سے رکی ہوئی ترقیاں بحال ہوں گی، یہ خبر سنتے ہی مزدوروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور تمام ملازمین جلوسوں کی شکل میں سی ڈی اے مزدور یونین سی بی اے کی قیادت کو خراج تحسین پیش کرنے اور شکریہ ادا کرنے مرکزی یونین آفس پہنچ گئے، اس موقع پر مختلف ڈائریکٹوریٹس سے آئے ہوئے ملازمین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج سی ڈی اے کی تاریخ میں بڑا اہم او ر خوشی کا دن ہے،
آج ثابت ہو گیا کہ مزدور یونین حقیقی معنوں میں ملازمین کی ترجمان ہے جس نے بلاتفریق مزدوروں کی خدمت کرتے ہوئے فیلڈ سٹاف کے لیے سی ڈی اے بورڈ سے لائن آف پروموشن کی منظوری کروائی جس کے بعد ملازمین کے لیے ترقیوں کاراستہ کھل جائے گا اس پر ہم چیئرمین سی ڈی اے، بورڈ ممبران، ایچ آر ڈی اور اپنی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، اس موقع پر ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ورکرز فیڈریشن و سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین، صدر اورنگزیب خان، چیئرمین راجہ شاکر زمان کیانی، سپریم ہیڈ صوفی محمود علی، سرپرست اعلی حاجی صابر حسین و دیگر رہنماؤں نے کہا کہ سی ڈی اے مزدور یونین کا بنیادی مقصد ملازمین کی فلاح و بہبود اور خوشحا لی ہے،
مزدور یونین نے ہمیشہ سیاست سے بالاتر ہو کر ملازمین کی بلاتفریق خدمت کی ہے، مزدور دشمن قوتیں صرف اپنی ناکام سیاست چمکانے میں مصروف عمل ہیں جبکہ ملازمین کی حقیقی نمائندہ تنظیم دن رات مزدوروں کی خوشحالی کے لیے کوشاں ہے، سی ڈی اے کا مزدور اب باشعور ہے اور اس نے کارکردگی کو پیمانہ بنا لیا ہے، ملازمین کی ترقی اور خوشحالی سے مز دور دشمنوں قوتوں کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں اور وہ بے نقاب ہو چکے ہیں،مزدور یونین کی کارکردگی کو دیکھ کر آج بھی سینکڑوں ملازمین جوق در جوق سی ڈی اے مزدور یونین میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں،انھوں نے کہا کہ ہم انتظامیہ سے مل کر ادارے کی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے،
وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی وزیر برائے داخلہ کے ویژن کے مطابق شہر کو مزید خوبصورت اورسرسبز و شاداب بنانے کے لیے جو شجر کاری مہم جاری ہے ملازمین خصوصی طو ر پر انوائرمنٹ میں کام کرنے والے ملازمین دن رات محنت کرکے اس مہم کو کامیاب کریں اور ادارے کی نیک نامی اور ترقی میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی