چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے بیجنگ میں چائنہ انٹرنیشنل فیئر ٹریڈ ان سروسز (سی آئی ایف ٹی آئی ایس) 2024 میں پاکستان نیشنل پویلین کا باضابطہ افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی سرمایہ کاروں کے پاس پاکستان میں مینوفیکچرنگ قائم کرنے اور پاکستان سے یورپی یونین کو مصنوعات برآمد کرنے کا آپشن موجود ہے، مشرق وسطی کیساتھ ہم نے آزاد تجارتی معاہدے کو بھی حتمی شکل دے دی ہے، ہمارے پاس پاک چین تجارتی تعاون کو فروغ دینے کا مضبوط موقع ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے بیجنگ میں چائنہ انٹرنیشنل فیئر ٹریڈ ان سروسز (سی آئی ایف ٹی آئی ایس) 2024 میں پاکستان نیشنل پویلین کا باضابطہ افتتاح کردیا جو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کرنے اور دوطرفہ تجارت کو مزید فروغ دینے کے لئے چین اور پاکستان کی ایک اور مشترکہ کاوش ہے۔ تقریب کے مہمان خصوصی کی حیثیت سے چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے پاکستانی اسٹیک ہولڈرز کو کاروباری مواقع فراہم کرنے میں پویلین کی اہمیت پر زور دیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا چین کو دنیا کے لئے کھولنے کے بڑے میلوں میں سے ایک کے طور پر، ہر سال ہزاروں کاروباری ادارے یہاں آتے ہیں. یہ دارالحکومت کے طور پر بیجنگ کی انوکھی کشش اور استدعا کو بھی اجاگر کرتا ہے، ایک ایسا شہر جو ٹیلنٹ ، سرمائے اور اچھے انتظامی طریقوں کو راغب کرتا ہے، ان عناصر کو اکٹھا کرکے سی آئی ایف ٹی آئی ایس ایک اہم اثر پیدا کرتا ہے اور اس کی قدر میں اضافہ کرتا ہے۔
اس سال کے سی آئی ایف ٹی آئی ایس میں ، تقریبا 80 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے نمائشیں قائم کیں اور کانفرنسیں منعقد کیں ، اور 450 سے زیادہ فارچیون 500 کمپنیوں اور صنعت کے رہنماوں نے آف لائن نمائش میں حصہ لیا۔اس بزنس ایونٹ سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے پاکستانی سفارتخانے نے پہلی بار براہ راست پاکستان کی تاجر برادری سے رابطہ کیا ہے اور انہیں نمائش میں شرکت کی ترغیب دی ہے۔ نتیجتا، اس موقع پر 15 سے زائد نمائش کنندگان پاکستان سے اپنے ڈیبیو کے لئے آئے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سفارتخانے نے ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اتھارٹی اور اسپیشل اکنامک زون اتھارٹی کو بھی نمائش میں مدعو کیا ہے تاکہ پاکستان میں چینی سرمایہ کاروں کے لیے مراعات اور پالیسیوں کی نمائش کی جا سکے۔ ہاشمی نے سی ای این کو بتایا چینی سرمایہ کاروں کے پاس پاکستان میں مینوفیکچرنگ قائم کرنے اور پاکستان سے یورپی یونین کو مصنوعات برآمد کرنے کا آپشن موجود ہے، جہاں ہماری مارکیٹ تک اچھی رسائی ہے، اور مشرق وسطی، جہاں ہم نے آزاد تجارتی معاہدے کو بھی حتمی شکل دے دی ہے۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر کے تقریبا 11 سال مکمل ہونے اور پاک چین فری ٹریڈ ایگریمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس پاک چین تجارتی تعاون کو فروغ دینے کی مضبوط بنیاد ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی