تھر بلاک ون کے 1,320 میگاواٹ کے کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کے دوسرے 660 میگاواٹ یونٹ کو کامیابی کے ساتھ نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ۔گوادر پرو کے مطابق وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان نے ایک ٹویٹ میں اس کو مقامی ذرائع سے کم لاگت توانائی کی ایک بڑی خبر قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کے ثمرات مسلسل عوام تک پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف چند ہفتوں میں اس تاریخی منصوبے کا افتتاح کریں گے۔ شنگھائی الیکٹرک پاور پلانٹ کا سپانسر ہے اور 7.8 ملین ٹن سالانہ صلاحیت کی مربوط کوئلے کی کان ہے۔یہ خبر شنگھائی الیکٹرک کے پاکستان آپریشنز کے کئی عملے کے ارکان نے بھی پوسٹ کی، جنہوں نے اس سنگ میل کی کامیابی کا جشن منایا۔گوادر پرو کے مطابق وفاقی وزیر بجلی کی جانب سے ری ٹویٹ کی گئی میں بتایا گیا کہ یونٹ 2 نے پہلے دن 575.5 میگاواٹ لوڈ حاصل کیا۔ پاور پلانٹ کا پہلا یونٹ 2 دسمبر کو نیشنل گرڈ سے منسلک ہوا اور اس کے بعد 8 دسمبر کو 661.3 میگاواٹ کا مکمل لوڈ حاصل ہوا۔ یہ منصوبہ سندھ کے صحرائے تھر میں سی پیک کے سب سے زیادہ متوقع منصوبوں میں سے ایک ہے۔ مکمل کمرشل آپریشنز کے بعد پاور پلانٹس جو اس وقت مختلف پری کمیشننگ ٹیسٹوں سے گزر رہے ہیں، پاکستان میں 40 لاکھ گھرانوں کو سستی توانائی فراہم کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی