پنجاب کابینہ نے شیر، چیتا، ٹائیگر، پیوما اور جیگوار رکھنے کی قانونی اجازت دیدی۔ ایک جانور رکھنے کی لائسنس فیس 50 ہزار روپے مقرر کردی گئی۔پنجاب کابینہ کے اجلاس میں محکمہ جنگلات کے 4 نکاتی ایجنڈے اوربگ کیٹس کو وائلڈلائف ایکٹ میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔ شیر، چیتا، ٹایگر، پوما اور جیگوارکو رکھنے کے لئے پہلی دفعہ قانون کے مطابق ریگولیٹ کیا گیا ہے۔محکمہ والڈ لاف اب خود ان جانوروں کورکھنے کے لئے قبضہ لاسنس جاری کرے گا۔لائسنس کی فیس فی جانور 50 ہزارروپے ہوگی، ان جانوروں کوگھروں میں رکھنے کیلئے کم ازکم معیار بھی مقررکردیاگیاہے۔یہ جانور شہر سے باہررکھے جاسکتے ہیں، شہر سے باہرمنتقلی کے لئے وقت دیا جایگا، خلاف ورزی پر ایف ای اربھی درج ہوگی۔ ترمیم شدہ پنجاب فاریسٹ ٹرانزٹ رولز کے تحت اہم مقامات پرچیک پوسٹیں قائم ہوں گی۔غروب آفتاب سے طلوع آفتاب تک جنگلاتی پیداوار کی ترسیل غیرقانونی قراردیدی گئی۔ فاریسٹ آفیسرز کو قوانین کی خلاف ورزی پرڈپو بند کرنے اور جرمانہ عائد کرنے کے اختیارات ہوگا۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی