لاہورہائی کورٹ نے میں شہبازشریف کی جانب سے دائر ہتک عزت دعوے میں عمران خان کا حق دفاع بحال کرنیکی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے عمران خان کا حق دفاع بحال کرنیکی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، 10 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس محمد اقبال نے جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے عمران خان کا حق دفاع ختم کرنے کا درست فیصلہ دیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے ٹرائل کورٹ کی جانب سے متعدد مواقع ملنے کے باوجود جواب جمع نہیں کرایا، ٹرائل کورٹ نے عمران خان کا حق دفاع ختم کرنے کا درست فیصلہ دیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں کوئی لاقانونیت ثابت نہیں ہوئی۔ فیصلے کے مطابق شہبازشریف نے پاناما لیکس میں رشوت کے الزام پر ہرجانے کا دعوی دائرکر رکھا ہے، شہبازشریف نے 3 فروری کو عمران خان کے تحریری جواب کے خلاف درخواست دی، اور عمران خان نے 3 ماہ بعد مئی 2022 کو درخواست پر اعتراض عائد کیا۔ فیصلے میں بتایا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے اکتوبر2022 میں عمران خان کے اعتراضات کو مسترد کیا، ٹرائل کورٹ نے جواب جمع نہ کرانے پرعمران خان کا حق دفاع ختم کیا جو درست ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی