وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسٹیڈیم کے ساتھ ساتھ کرکٹ ٹیم پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے،کرکٹ ٹیم کی دوبارہ تشکیل نو کریں ،صرف میرٹ پر منتخب کریں، وزیراعظم بھی میرٹ کے خلاف کسی کی سفارش کرے تو نہ مانیں، کھیلوں کے میدان کو ، کرکٹ کو یا ہاکی کی سہانی پرانی بسری یادیں تازہ کرسکتے ہیں۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور کی تعمیر نو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خوشی کرکٹ اسٹڈیم کو جدید خطوط پر استوار کیے جا رہے ہیں، ہمارے کرکٹ اسٹیڈیم کو جدید بنانے کی بہت ضرورت ہے، محسن نقوی کی سربراہی میں یہ منصوبے مکمل ہوں گے، راولپنڈی، لاہور اور کراچی میں نئے منصوبے خوش آئند ہیں، محسن نقوی نے اس پر بہت کام کیا ہے، امید ہے کہ جس طرح انہوں نے نگران حکومت کے دور میں تیزی کے ساتھ منصوبے مکمل کروائے، اسی تیزی کے ساتھ یہ منصوبہ بھی مکمل کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے محسن نقوی سے کہا کہ جہاں پر آپ یہ خوبصورت اسٹڈیم بنانے جا رہے ہیں، وہاں اس سے بھی زیادہ ضرورت ہے کہ آپ کی جو کرکٹ ٹیم ہے، اس کو آپ بھرپور توجہ دیں اور جس طریقے سے آپ یہ کام کرنے جا رہے ہیں، بلکہ اس سے بھی بڑھ کر کرکٹ ٹیم کی دوبارہ تشکیل نو کریں اور صرف میرٹ پر منتخب کریں، جو کہ آپ کا خاصہ ہے، شہباز شریف نے کہا کہ مثال کے طور پر اگر وزیراعظم بھی میرٹ کے خلاف کسی کی سفارش کرے تو آپ اس کو نہ مانیں اور اس کو نرمی کے ساتھ مسترد کردیں، یہ واحد طریقہ ہے کہ ہم کھیلوں کے میدان کو ، کرکٹ کو یا ہاکی کی سہانی پرانی بسری یادیں تازہ کرسکتے ہیں جو کہ 50، 60، 70 کی دہائی کے دوران پوری دنیا میں اس کا طوطی بولتا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح سے آپ نے یہ ذمے داری سنبھالی ہے، اسی طرح سے اگر آپ کرکٹ ٹیم کی تشکیل نو کر گئے تو آپ کے لیے بہت بڑی کامیابی ہوگی، اور پاکستان کا نام دوبارہ افق پر روش ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی